بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے، دو مکانات مکمل تباہ

بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور گردونواح میں اتوار کی صبح 5.5 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد زخمی ہو گئے، جبکہ متعدد مکانات اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کے مطابق زلزلہ صبح 3 بج کر 24 منٹ پر آیا، جس کی گہرائی 28 کلومیٹر جبکہ مرکز موسیٰ خیل سے 56 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔

پی ڈی ایم اے (صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں دو مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ پانچ کو جزوی نقصان پہنچا۔ متاثرہ مکانات کے ملبے تلے دبنے سے چار افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی مراکز صحت منتقل کر دیا گیا۔

مقامی افراد نے بتایا کہ زلزلے کے شدید جھٹکے تقریباً 30 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے، جس سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

ٹیکس نظام میں 662 ارب کا خسارہ، ایف بی آر کی غفلت بے نقاب

 

ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل، بلال شبیر نے  تصدیق کی کہ زخمیوں کی تعداد پانچ ہے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکڑوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور نقصانات کے تخمینے کے لیے سروے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے باعث گورنمنٹ ہائی اسکول موسیٰ خیل کی چار دیواری بھی گر گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔

زلزلے کے جھٹکے قریبی ضلع بارکھان کے بعض علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے، تاہم وہاں سے تاحال کسی بڑے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

Back to top button