ایکسٹنیشن فوج سمیت ہر ادارے کےلیے غلط ہے : مولانا فضل الرحمٰن
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایکسٹنیشن کا عمل فوج سمیت ہر ادارے میں غلط ہےاگر یہ حق ہےتو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کاحق ہے،ہمیں یادہے کس طرح ہاتھ مروڑ کر ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرائی گئی۔
قومی اسمبلی کےاجلاس سےخطاب میں مولانا فضل الرحمٰن ںے کہاکہ اراکین پارلیمنٹ کےساتھ پیش آئےواقعے کی مذمت کرتاہوں، ساتھیوں کےپروڈکشن آرڈر جاری کرنےپر اسپیکر کو خراج تحسین پیش کرتےہیں لیکن حق تو یہ تھا اس واقعے کےبعد ایوان کو تین دن کےلیے بند کردیاجاتا۔
مولانا فضل الرحمٰن ںے کہاکہ آج خیبرپختونخوا میں پولیس نےدھرنا دیاہوا ہے،لکی مروت،بنوں،ڈی آئی خان میں پولیس احتجاج پرہے،اگر پولیس نےفرائض ادا کرناچھوڑدیے تو کیاہوگا ملک کا؟ان کا کہناتھا کہ ادارےاور اداروں کےبڑے اپنی ایکسٹینشن کےلیے فکرمند ہیں ملک کےلیے نہیں ایکسٹیشن کاعمل فوج سمیت ہر ادارے میں غلط ہےاگر یہ حق ہےتو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کاحق ہے، یہ روایات ٹھیک نہیں ہم اپوزیشن ہیں اور غلط روایت کی بنیاد نہیں ڈالیں گے،آج پارلیمنٹ میں بیٹھ کرہم کسی کی ایکسٹیشن کی تائید کیوں کریں گے؟
علی امین گنڈاپور کا افغانستان سے خود مذاکرات کا کہنا فیڈریشن پر حملہ ہے : خواجہ آصف
مولانا فضل الرحمٰن نےکہا کہ ہمیں تسلیم کرناچاہیے ہمارا عدالتی نظام فرسودہ ہوچکاہے،جتھوں کو ختم کریں اور پارلیمنٹ کومضبوط بنائیں،عدالتیں سیاسی گروہ بن چکی ہیں،کوئی عدالتیں کسی کو سپورٹ کرتی ہیں کوئی کسی کو،حکومت کوکہوں گا عدالتی نظام میں اصلاحات لائی جائیں،اپوزیشن کےساتھ مل کر اصلاحات لائی جائیں۔