ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ضمانت منظوری کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر دی۔
ذرائع کےمطابق درخواست میں کہاگیا کہ ضمانت منظوری کا فیصلہ غیر قانونی اور ریکارڈ کے بر خلاف ہے۔درخواست میں کہاگیا کہ ضمانت بعد از گرفتاری کے اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔
دائر درخواست میں ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمے کو ٹھیک سے نہیں سمجھا۔
ایف آئی اے نے مؤقف اپنایا کہ بشریٰ بی بی نے اپنے خاوند کے ساتھ مل کر ریاستی تحفے بلغاری جیولری سیٹ کا غلط استعمال کیا۔
بشریٰ بی بی کےخاوند کے اختیارات کے غلط استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیاہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کا 8 نومبر کا جلسہ منسوخ
درخواست میں کہاگیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کے خلاف استغاثہ کے شواہد کو نظر انداز کردیا، کہا ریکارڈ پر موجود قابل جرم شواہد کو نظرانداز کرتےہوئے ضمانت فراہم کی۔
ایف آئی اے نے درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا 23 اکتوبر کا ضمانت منظوری کافیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی۔
استدعا میں کہاگیا ہےکہ بشریٰ بی بی کو فراہم کی گئی ضمانت بعد از گرفتاری کو منسوخ کر کے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیےجائیں۔