گلگت بلتستان کا 78واں یومِ آزادی، صدر آصف زرداری کی شرکت ،شاندار پریڈ

گلگت بلتستان کے 78ویں یومِ آزادی کی مناسبت سے شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری مہمانِ خصوصی تھے۔ صدر مملکت نے تقریب میں شرکت کے دوران پریڈ کا معائنہ کیا اور گورنر گلگت بلتستان نے انہیں روایتی ٹوپی پہنائی۔

صدر مملکت کی آمد پر بگل بجایا گیا، جہاں گورنر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

اپنے خطاب میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، کیونکہ بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، اور یہ خطہ قدرتی وسائل، بالخصوص معدنیات سے مالا مال ہے۔

صدر زرداری نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی قربانیوں سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ اس جنگ میں 1700 جوان شہید اور 30 ہزار زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ “میں گلگت بلتستان کے عوام کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں، آپ نے مذہب کی بنیاد پر پاکستان سے وابستگی اختیار کی اور آج بھی یہ خطہ میرا اپنا گھر محسوس ہوتا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے کام کیا۔ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر کا خاتمہ کر کے بادشاہت کا نظام ختم کیا۔بے نظیر بھٹو نے سول حکومت کا ڈھانچہ تشکیل دیا۔2008 میں پیپلز پارٹی حکومت نے گلگت بلتستان کو قانون ساز اسمبلی کا تحفہ دیا۔

صدر زرداری نے تجویز دی کہ علاقے کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گلگت بلتستان کی اپنی ایئرلائن قائم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ خطہ ہمارے لیے سرمایہ ہے، یہاں کے پہاڑ دیوار نہیں بلکہ وسائل کی علامت ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم قائداعظم اور علامہ اقبال کے وژن کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
صدر مملکت نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے۔

تقریب میں وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے 72 ہزار مربع میل کا علاقہ ڈوگروں سے بغیر کسی بیرونی مدد کے آزاد کرایا اور کلمے کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطہ شہدا کی سرزمین ہے، جہاں کے سپوتوں نے پاک افواج کے ساتھ مل کر وطن کی حفاظت کے لیے جانیں قربان کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2009 میں صدر زرداری کی جانب سے دی گئی خودمختاری نے عوام کے دیرینہ خواب کو حقیقت کے قریب کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان آج ترقی و تعمیر کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ “ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، اور ان کے خوابوں کی تعبیر کے لیے ایک مضبوط، خوشحال اور خودمختار گلگت بلتستان کی بنیاد رکھیں گے۔”

Back to top button