وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد میں تاخیر، چار روز تک پیش نا ہونے کا امکان

آزاد کشمیر کے وزیرِاعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تحریک آج بھی پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی تاحال تحریکِ عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ارکانِ اسمبلی بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فارورڈ بلاک کے چند ارکان اپنی شمولیت کو "جلد بازی” قرار دے رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے بعض ارکان اپنی قیادت سے استفسار کر رہے ہیں کہ وہ اپنے حلقوں میں جا کر عوام اور کارکنوں کو کیا جواب دیں۔
اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی کے ارکانِ اسمبلی ان دنوں کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں جہاں قیادت کی ہدایات کے منتظر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے، تاہم آئندہ تین سے چار روز تک یہ تحریک پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے وزیرِاعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے پر اتفاق تو کر لیا ہے، تاہم مسلم لیگ (ن) نے حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ کے مطابق اگر پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت ہے تو اسے حکومت بنانے کا حق حاصل ہے، جبکہ ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھے گی۔
