بشریٰ بی بی نے اپنے مرید خاص کی جیل یاترا کیسے بڑھائی؟

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے نہ صرف پی ٹی آئی کی سیاست کا کباڑہ نکال دیا ہےبلکہ اپنے آمرانہ فیصلوں کی وجہ سے اپنے مرید خاص عمران خان کی جیل یاترا میں بھی اضافہ کر دیاہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق پنکی پیرنی نے اپنی غیر سیاسی سرپسندانہ حکمت عملی کی وجہ سے عمران خان کی رہائی اور ریلیف کا ایک بڑا موقع ضائع کر دیا ہے۔ بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور کے اسلام آباد میں یوتھیوں کو تنہا چھوڑ کر بھاگنے کے بعد جہاں پی ٹی آئی قیادت کو سبکی کا سامنا ہے وہیں سوشل میڈیا پر عمرانڈوز بھی قیادت کو کھری کھری سناتے دکھائی دے رہے ہیں۔

مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کے تمام سختیاں برداشت کرنے کے باوجود ڈی چوک پہنچنے کے بعد حکومت کافی دباؤ میں محسوس ہو رہی تھی تاہم پی ٹی آئی قیادت کے جوتیاں چھوڑ کر فرار کے بعد تحریک انصاف کی سیاست کی کمر ٹوٹتی نظر آ رہی ہے۔ تاہم ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی احتجاج کی فائنل کال کے مس کال ثابت ہونے کے بعد  تحریک انصاف پر کیا اثرات مرتب ہونگے؟ اس مس ایڈونچر کا ذمہ دار کون ہے اور اس سے عمران خان کی مشکلات میں مزید کتنا اضافہ ہونے والاہے؟

تجزیہ کار ماجد نظامی نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بدقسمتی یہ رہی ہے کہ جلسے جلوس مظاہرے اور دھرنوں کے بعد ہونے والے مذاکرات ہی بامعنی اور نتیجہ خیز ثابت ہوتے ہیں اس لیے پاکستان تحریک انصاف بھی اسلام آباد آئی تھی تاکہ پریشر کے ساتھ وہ حکومت سے اپنے کچھ مطالبات منوا سکے۔ تاہم بشری بی کے امرانہ رویے کی وجہ سے فریقین کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور عمران خان کی جماعت کے لیے ریلیف کا چانس مس ہو گیا اور عمران خان کی رہائی تو کجا اس مس ایڈونچر سے پی ٹی آئی کو سخت سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

بعض دیگر مبصرین کے مطابق حکومت کی طرف سے کسی خون خرابی سے بچنے کے لیے کی جانے والی نرمی کو پی ٹی آئی قیادت حکومتی کمزوری سمجھ رہی تھی اور بشری بی بی ڈی چوک جانے پر بضد تھی جس کی وجہ سے مذاکراتی عمل آگے نہ بڑھ سکا۔ تجزیہ کاروں کے بقول پی ٹی آئی نے ریلیف کی آخری ٹرین مس کر دی ہے اب لگتا ہے آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کی سختیوں میں مزید اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ان کا مزید کہنا ہےکہ موجودہ حالات میں عمران خان کی رہائی کے امکانات معدوم دکھائی دیتے ہیں جبکہ اس ساری صورتحال کے پیش نظر مقتدر قوتوں اور پی ٹی آئی کے مابین خلیج اور بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

Back to top button