اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوجائیں تو نئے صوبوں کی ضرورت نہیں : خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں اختیارات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح تک منتقل کردیا جائے تو نئے صوبے بنانے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہے گی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چین کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں قومی وسائل کا تقریباً 70 فیصد حصہ مقامی سطح پر استعمال ہوتا ہے، پاکستان کو بھی اسی طرز پر وسائل کی تقسیم کا نظام اپنانا ہوگا۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو تو وسائل ملے لیکن اس کا بوجھ وفاق پر پڑا۔
مرکزی رہنما مسلم لیگ ن نے واضح کیا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کسی بھی ممکنہ تبدیلی سے قبل پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ نواز شریف مائنس ہوچکے ہیں، ان کے مطابق اگر نواز شریف چاہتےتو وہ اس بار بھی وزیراعظم بن سکتے تھے، ان پر کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔
وزیر دفاع کا 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس معاملے کا واحد حل معافی اور ندامت کا اظہار ہے،پی ٹی آئی کو قوم سے باقاعدہ معافی مانگنی چاہیے۔ سیاسی جنگیں ہمیشہ سیاسی میدان میں لڑنی چاہئیں،ریاستی اداروں پر حملہ کسی صورت درست نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ بیانیہ بنایا کہ عمران خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ عمران خان ذاتی مفادات کے سوا کسی چیز پر یقین نہیں رکھتے۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ عمران خان کے دور حکومت میں انہیں قید میں ڈالا گیا۔اُس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ کے سسر نے انہیں اپنے گھر بلا کر کہا تھاکہ نواز شریف کی تقریر میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا ذکر کرنے پر آپ خود کو الگ کریں ورنہ نیب کے مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا۔
خواجہ آصف کے مطابق انکار پر انہیں اچانک گرفتار کیاگیا اور چھ ماہ جیل میں رکھا گیا، تاہم نیب کوئی کیس ثابت نہ کرسکی اور بالآخر عدالت نے انہیں رہا کر دیا۔
