جنگ بندی  پر عملدرآمد،حماس نے 3 اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدےکے تحت 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کردیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کردیا ہے۔ریڈ کراس کی ٹیم اسرائیلی خواتین قیدیوں کو غزہ میں اسرائیل کے خصوصی فوجی یونٹ پہنچائےگی جہاں سے انہیں ابتدائی طبی معائنے  کیلئے اسرائیل کے فوجی ہسپتال لے جایا جائیگا۔خواتین قیدیوں کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا جائے گا، یہ خواتین ہسپتال میں ہی اپنے اہلخانہ سے ملاقات کریں گی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ریڈ کراس نے اطلاع دی ہے کہ تینوں اسرائیلی یرغمالیوں کو ان کے حوالے کر دیا گیا ہے اور وہ غزہ کی پٹی میں آئی ڈی ایف (فوج) اور آئی ایس اے (سیکیورٹی ایجنسی) فورسز کی طرف جا رہے ہیں۔

معاہدے کے تحت رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کے استقبال کیلئےریڈ کراس کا ایک وفد سخت سیکیورٹی کے درمیان اوفر جیل میں موجود ہے۔

غزہ میں قید 3 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائیگا، آج رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو ریڈ کراس کےحوالےکیا جائے گا۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پرایک ’پوسٹ‘ میں کہا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمدکے پہلے دن رہا کیے جانے والے 3 اسرائیلی قیدیوں کے نام جاری کر دیے ہیں۔

حماس کے مسلح ونگ قاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ہم نے 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ ایملی داماری اور 31 سالہ ڈورون شتنبر خیر کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیل اورحماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

معاہدے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کے بعد روزانہ 600 ٹرک انسانی امداد کی اجازت دی جائے گی، 50 ٹرک ایندھن لے کر جائیں گے جبکہ 300 ٹرک شمال کی جانب مختص کیے جائیں گے، جہاں شہریوں کے لیے حالات خاص طور پر سخت ہیں۔

Back to top button