9 مئی کیس کی سماعت، عمران خان کا ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کو ویڈیو لنک پر پیش کیا گیا، تاہم انہوں نے کارروائی آگے بڑھانے سے انکار کر دیا۔ سماعت سے قبل انہیں ویڈیو لنک پر پیشی کے لیے تین بار پیغامات بھیجے گئے۔ صبح ساڑھے 10 بجے پہلی بار رابطہ کیا گیا تو بتایا گیا کہ وہ 11 بجے پیش ہوں گے، لیکن 11 بجے دوبارہ رابطے پر پیشی نہ ہوئی۔ بالآخر 11 بجکر 25 منٹ پر وہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران وکیل صفائی فیصل ملک نے عمران خان سے اکیلے میں بات کرنے کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کر لیا، لیکن عمران خان نے مقدمے اور قانونی نکات پر بات کرنے کے بجائے سیاسی گفتگو شروع کر دی۔ اس موقع پر وکلا صفائی نے انہیں آگاہ کیا کہ ویڈیو لنک نوٹیفکیشن کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جا رہا ہے، اس پر عمران خان نے وکلا کو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت دی۔
عمران خان کی ہدایت کے بعد وکلا صفائی عدالت سے باہر چلے گئے، تاہم عدالت نے سماعت جاری رکھی اور استغاثہ کے دو گواہان، سب انسپکٹر سلیم قریشی اور سب انسپکٹر منظور شہزاد کے بیانات قلمبند کیے۔ دونوں گواہان نے ویڈیو کلپس پر مشتمل پانچ یو ایس بی بھی عدالت میں جمع کرائیں۔
بعد ازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
