پاکستان ایئرسپیس کی بندش کےبعدبھارتی ایئرلائنزدیوالیہ ہونےکےقریب

پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے بعد فضائی حدود کی بندش سے انڈین ائیر لائنز کا کباڑہ نکل چکا ہے۔ متعدد ائیر لائنز نے اپنے جہاز گراؤنڈ کرکے روٹس کو محدود کر دیا ہے جبکہ بہت سی ائیر لائنز نے دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے اپنے فضائی آپریشن ہی معطل کر دئیے ہیں۔ ایوی ایشن ماہرین کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے بھارتی پروازوں کو لمبے متبادل راستے اختیار کرنا پڑ رہے ہیں، جس سے وقت اور ایندھن دونوں کا ضیاع ہو رہا ہے اور انڈین ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے۔

 خیال رہے کہ پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر مودی سرکار نے پاکستان کیلئے اپنی فضائی حدود کو بند کر دیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے بھی انڈین ائیر لائنز کے پاکستانی حدود استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی جبکہ تازہ اطلاعات کے مطابق پاکستان نے بھارتی ائیر لائنز کے پاکستان کی حدود میں داخلے پر عائد پابندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارت کو اب تک 100 ملین ڈالر سے زائد نقصان ہو چکا ہے، جہازوں کو لمبا روٹ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔ اور راستے تبدیل کرنے پڑ رہے ہیں، جس کی وجہ سے زیادہ ایندھن خرچ ہو رہا ہے۔ خاص طور پر یورپ اور ایشیا کے درمیان سفر کرنے والی پروازوں کے لیے کافی مشکلات کھڑی ہوچکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت دونوں نے ایک دوسرے کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں تاہم پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے بھارتی ایئر لائنز کو زیادہ نقصان ہو رہا ہے کیونکہ بھارت کا ہوائی نظام پاکستان کے مقابلے میں بڑا اور زیادہ فعال ہے۔’ماہرین کے مطابق پابندی سے قبل بھارت کی تقریباً روزانہ کی بنیاد پر 70 سے 100 پروازیں پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتی تھیں، جس کے مقابلے پر پاکستان کی فقط ایک پرواز کولمبو کے لیے تھی، جو بھارتی فضائی حدود سے گزرتی تھی،اس لئے فضائی حدود کی بندش سے انڈین ائیر لائنز کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔‘

ایوی ایشن ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی فضائی حدود کے حوالے سے بھارت پر عائد پابندی میں ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے، بھارتی کمرشل اور فوجی دونوں طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود میں گھسنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق حالیہ پابندی کی وجہ سے متعدد انڈین ائیر لائنز دیوالیہ ہونے کا خدشات کا شکار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل جب 2019 میں پلوامہ اور اس سے پہلے کارگل کے دوران جب پاکستانی فضائی حدودکے استعمال بارے پابندی لگائی گئی تھی، تو اس وقت بھی پاکستان سے کہیں زیادہ نقصان بھارت کو ہوا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کیے جانے کے باعث بھارت کو اب تک 1300 کروڑ روپے سے زائد کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، 18 دنوں میں مجموعی طور پر 2000 پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جارحانہ بھارتی رویے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود  بند کرنے سے انڈین فضائی کمپنیوں کو نہ صرف پروازوں میں تاخیر کا سامنا ہے بلکہ ایندھن سمیت دیگر اخراجات میں دوگنا اضافے جیسے چیلنجز بھی درپیش ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جنگ پسندی صرف ایئرلائن انڈسٹری ہی نہیں بلکہ معیشت کے دیگر شعبوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے، خاص طور پر کاروباری طبقہ بری طرح متاثر ہوا ہے، فضائی کمپنیوں کا ماننا ہے کہ اگر پاک بھارت کشیدگی کم ہوجائے اور تعلقات معمول پر آجائیں تو ایوی ایشن سیکٹر کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے تاہم اگر اس کے برعکس پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ ہوا تو انڈین فضائی کمپنیوں کیلئے اپنے آپریشن جاری رکھنا نا ممکن ہو جائے گا۔

Back to top button