ایران پرامریکی حملے میں بھارتی فضائی حدوداستعمال ہونےکاانکشاف

ایران پرامریکی بی-ٹو بمبار طیاروں کےحملے میں بھارتی فضائی حدود استعمال ہونےکاانکشاف سامنے آگیا۔

ذرائع نے کہا کہ امریکی فضائیہ کے اسٹریٹجک بی-ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے امریکی جزیرے گوام (15° شمال، 145° مشرق) سے روانہ ہوئے اور مغرب کی جانب بحرِ انڈمان (10° شمال، 95°-100° مشرق) سے ہوتے ہوئے وسطی بھارت (20° شمال، 75°-80° مشرق) کی فضائی حدود عبور کر کے  بحرہ عرب کے راستے ایران کی سرحد کے نزدیک (25°-30° شمال، 60°-65° مشرق) پہنچے۔

 تجزیہ کار اس انکشاف کو خطے میں بھارت کے ممکنہ اسٹریٹجک کردار کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور امریکی حملے سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے آپریشن ”مڈنائٹ ہیمر” میں ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل تباہ کردیا۔دنیا کو امریکا کے صدر ٹرمپ کی بات سننا ہوگی۔

واشنگٹن میں امریکی وزیردفاع اورایئرفورس چیف نے مشترکہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام اور جوہری سائٹس کو تباہ کردیا، امریکا بار بارکہتا رہا کہ ایران کوجوہری ہتھیارحاصل کرنے نہیں دیں گے۔ایران نے حملہ کیا تو بھرپور اور گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔

امریکی وزیردفاع  نے کہا کہ امریکا نے بات چیت کیلئے60 روز دیئے مگر تہران نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔آپریشن میں شریک ہراہلکار نےبہترین کام کیا، امریکی آپریشن میں کسی ایرانی فوجی یا شہری کونقصان نہیں پہنچا، صرف ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے کیے۔

Back to top button