گرین انرجی پرمنتقلی کیلئے100ارب ڈالرکی سرمایہ کاری درکار ہے،وزیراعظم

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا ہے کہ 2030 تک توانائی کا 60 فیصد گرین انرجی، 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کا عزم ہے، پاکستان کو گرین انرجی پر منتقلی کے لیے 100 ارب ڈالر سرمایہ کاری درکار ہے۔
دبئی میں وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمسی توانائی کے فروغ کے لیے ٹیکس استثنٰی، نیٹ میٹرنگ، کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کے لیے اقدام کر رہے ہیں، نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرے۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ انسانیت کے بہتر مستقبل کیلئےچیلنجز اور موقع پر اجتماعی غور و فکر کا مؤثر فورم ہے، سمٹ ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب غزہ تنازع کے تباہ کن اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ممکن ہے۔50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پائیدار اور منصفانہ امن صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوگا، گزشتہ سات دہائیوں سے پاکستانی قوم کو بے شمار چیلنجز کا سامنا رہا، ایک سال میں معاشی استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.4 فیصد تک آ چکی ہے، جو 9 سال کی کم ترین سطح ہے، اسی طرح بنیادی شرح سود 12 فیصد پر آگیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی و انفرااسٹرکچر، قومی اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے بنیادی جزو ہیں، جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی منصوبوں سے مزید 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ شمسی توانائی کے فروغ کے لیے ٹیکس استثنٰی، نیٹ میٹرنگ، کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کے لیے اقدام کر رہے ہیں، مزید کہنا تھا کہ نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرے۔ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو جدید زرعی تربیت کے لیے چین بھجوا رہے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر آبادی پر مشتمل ہے، ہنر مند افرادی قوت اور اسٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لیے بہترین ہے۔