ایران اب بھی باز نہ آیا تو مزید حملے کرینگے:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وارننگ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی فضائیہ نے فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع ایرانی نیوکلیئر مراکز پر حملہ کیا، اور یہ کارروائی مکمل طور پر کامیاب رہی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا ہے کہ اب ایران کو امن کی راہ اپنانی ہوگی، بصورت دیگر اگلے حملے کہیں زیادہ وسیع اور تباہ کن ہوں گے۔

ایران پر امریکی حملوں کے بعد صدر ٹرمپ نے قوم سے تقریباً تین منٹ طویل مختصر خطاب میں انہوں نے امریکی حملوں کو "تاریخی کارروائی” قرار دیا۔

اپنے خطاب میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیتیں شدید حد تک متاثر یا ختم کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا مقصد ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کر کے دنیا کو ایک ممکنہ ایٹمی خطرے سے محفوظ بنانا ہے۔صدر ٹرمپ نے ایران کو "مشرق وسطیٰ کا بدمعاش” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اب تہران کے پاس دو ہی راستے ہیں: امن قائم کرے یا مزید شدید کارروائیوں کے لیے تیار رہے۔

انہوں نے کہا، "یا تو خطے میں امن قائم ہوگا، یا ایران کو ایک ایسا المیہ دیکھنا پڑے گا جو پچھلے آٹھ دنوں سے کہیں زیادہ ہولناک ہوگا۔”ٹرمپ نے کہا کہ آج رات کا ہدف سب سے مشکل اور ممکنہ طور پر سب سے مہلک تھا، لیکن امریکا کے پاس اب بھی کئی دیگر اہداف موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا، "اگر امن قائم نہ ہوا تو ہم ان اہداف کو بھی پوری مہارت، رفتار اور درستگی کے ساتھ نشانہ بنائیں گے۔”

خطاب کے اختتام پر صدر ٹرمپ نے اسرائیل کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل نے ایک مؤثر ٹیم کے طور پر کام کیا ہے، اور آج کا اقدام اسرائیل کو درپیش سنگین خطرات کے خاتمے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔

قبل ازیں اپنے سوشل میڈیا پیغام میں ٹرمپ نے انکشاف کیا تھاکہ تینوں جوہری سائٹس پر فضائی حملہ کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے، جسے وہ ایک بڑی عسکری کامیابی قرار دیتے ہیں۔ان کے مطابق فردو ایٹمی پلانٹ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، جبکہ نطنز اور اصفہان میں موجود تنصیبات کو بھی نمایاں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ حملے کے بعد تمام امریکی طیارے ایران کی فضائی حدود سے نکل چکے ہیں اور باحفاظت واپسی کی راہ پر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فردو مرکز پر بموں کا مکمل پے لوڈ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں اس حساس نیوکلیئر سائٹ کو شدید نقصان پہنچا۔

ٹرمپ نے اس حملے کو دنیا کی "سب سے منظم اور کامیاب فضائی کارروائی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کارروائی کی صلاحیت دنیا کے کسی اور ملک کے پاس نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابی امریکی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ امن کی جانب پیش رفت کی جائے۔صدر ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے باز نہ آیا تو امریکا دوبارہ اسی نوعیت کے حملے کرے گا۔

دوسری جانب ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام نے امریکا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں موجود ہر امریکی شہری اور فوجی ایرانی ردعمل کا ممکنہ ہدف ہو سکتا ہے۔ ایران اس حملے کا منہ توڑ جواب دینے کی تیاری میں ہے۔

Back to top button