پاکستان میں سونے کی قیمت 5 لاکھ روپے تولہ ہونے کا امکان

سرمایہ کاروں کی جانب سے غیر یقینی سیاسی و معاشی حالات میں محفوظ سرمایہ کاری کی تلاش نے سونے کو ایک بار پھر سب سے پرکشش اثاثہ بنا دیا ہے۔ جس کے بعد آنے والے دنوں میں سونے کی قیمت 5لاکھ روپے فی تولہ سے تجاوز کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق محفوظ سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافے کے باعث عالمی منڈی میں سونے اور چاندی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوتی رہی ہے جبکہ امریکہ میں جاری شٹ ڈاؤن اور مالیاتی بحران کے بعد آنے والے دنوں میں سونے اور چاندی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہےسونے اور چاندی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ بظاہر عالمی مالیاتی رجحان ہے، مگر اس کی گونج پاکستانی معیشت اور عوام کی زندگی میں صاف سنائی دے رہی ہے۔ نتیجتاً، اس کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے بہت دور جا چکی ہے۔
دنیا بھر میں سونے اور چاندی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ سونے کی قیمت میں گزشتہ ایک سال کے دوران 48 فیصد اور چاندی کی قیمت میں 58 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔بین الاقوامی منڈی میں فی تولہ سونا تقریباً 1500 ڈالر اور فی کلو چاندی 1600 ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ پاکستان میں 24 قیراط سونا تقریباً ساڑھے چار لاکھ روپے فی تولہ، جب کہ فی کلو چاندی ساڑھے چار لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ "گزشتہ چند دنوں میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 35 سے 40 ہزار روپے تک اضافہ ہوا ہے۔ اگر امریکہ میں معاشی استحکام نہ آیا تو چند ماہ میں سونا پانچ ہزار ڈالر فی اونس تک جا سکتا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق سونا اب ایک ایسا ’’محفوظ سرمایہ‘‘ بن چکا ہے جو معاشی بے یقینی کے دور میں بھی اپنی قدر برقرار رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بڑی بڑے مالیاتی ادارے اب ڈالرز کی بجائےسونے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں اس صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف اگست 2025 میں دنیا بھر کے مرکزی بینکوں نے 15 ٹن سے زائد سونا خریدا، جس سے سالانہ خریداری کی مجموعی مقدار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ "پاکستان میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ براہِ راست عالمی مارکیٹ سے جڑا ہے۔ چین، بھارت اور ترکی جیسے ممالک کے مرکزی بینک بھی بڑے پیمانے پر سونا خرید رہے ہیں، جس سے عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہےہے۔ ان ممالک نے ڈالر کے بجائے سونا یا مقامی کرنسی میں تجارت شروع کر دی ہے، جس سے ڈالر کمزور اور سونا مضبوط ہو رہا ہے جبکہ امریکہ میں سرکاری اداروں کے جزوی شٹ ڈاؤن اور عالمی تجارتی کشیدگی نے بھی سونے کو ایک بار پھر سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بنا دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سونے اور چاندی کی قیمت بڑھنے کی وجہ عالمی سطح پر جاری جنگی صورت حال بھی ہے۔ پہلے یوکرین اور روس جنگ کی وجہ سے سونے کی قیمت بڑھی، پھر پاکستان انڈیا جنگ نے ملک میں سونے کی قیمت بڑھائی، اس کے بعد ایران اسرائیل جنگ سونے اور چاندی کی قیمت میں اضافے کی وجہ بنی اور پھر امریکہ اور چائنا ٹیرف وار نے سونے کی قیمت بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اگر امریکہ میں معاشی استحکام نہ آیا تو چند ماہ میں سونے کی قیمت پانچ ہزار فی اونس تک بڑھ سکتی ہے۔‘
پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید دو مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
سونے اور چاندی کی قیمت میں اضافے سے جہاں بڑی تعداد میں پاکستانی عوام متاثر ہوئے ہیں وہیں اس کی وجہ سے بے روزگای میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پنجاب صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد احمد کے مطابق "سونا اور چاندی مہنگی ہونے کی وجہ سے اس صنعت سے جڑے تقریباً پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کاریگر طبقہ یا تو بیروزگار ہو رہا ہے یا کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے شادیوں کے لیے 10 سے 12 تولے سونا خریدا جاتا تھا، اب یہ مقدار کم ہو کر صرف تین یا چار تولے رہ گئی ہے جبکہ سوانا مہنگا ہونے کے بعد مصنوعی زیورات اور چاندی کے زیورات تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔
