اسرائیل کی جنگی کابینہ نےغزہ جنگ بندی معاہدےکی منظوری دیدی

 

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کےبعد مکمل کابینہ نےبھی6 گھنٹے طویل اجلاس کے بعد حماس کےساتھ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دیدی۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کےدفتر نےکہا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نےغزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئےحماس کےساتھ معاہدے کی توثیق کردی۔

6گھنٹے سے زائد عرصےتک جاری رہنےوالےاجلاس کےبعدصہیونی حکومت نےاس معاہدے کی توثیق کی ہے جس کےتحت فلسطینی علاقےمیں اسرائیل کے15 ماہ سے جاری حملےکےخاتمے کی راہ ہموار ہو سکےگی۔

حکومت نےیرغمالیوں کی واپسی کے فریم ورک کی منظوری دےدی ہے،نیتن یاہو کے دفتر سےجاری ہونےوالےمختصر بیان میں کہا گیاہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا فریم ورک اتوار سے نافذ العمل ہو جائے گا۔

معاہدے کے تحت3 مراحل پرمشتمل جنگ بندی کاآغاز ابتدائی6 ہفتوں کے مرحلے سے ہوگا جس میں حماس کےزیرحراست یرغمالیوں کا تبادلہ اسرائیل کی جانب سے حراست میں لیے گئےقیدیوں کےبدلےسےکیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کےترجمان کا کہناہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سےغزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم116 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، انہوں نے بتایا کہ مرنےوالوں میں کم ازکم30 بچے اور32 خواتین شامل ہیں جبکہ 265 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

Back to top button