کراچی: لیاری میں عمارت گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 16 ہوگئی، ملبہ ہٹانے کا کام جاری

کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی خستہ حال رہائشی عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 16 ہو گئی ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق، جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور انتہائی احتیاط سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ موجود ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق، آج اب تک 2 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد اور 6 خواتین شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ جاوید کھوسو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امدادی کارروائیاں اگلے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں، اور ریسکیو آپریشن مزید 8 سے 10 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کے مطابق ملبے تلے اب بھی 10 سے 12 افراد دبے ہو سکتے ہیں۔
ڈی سی ساؤتھ کے مطابق، متاثرہ عمارت کو تین سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا اور ڈیڑھ ماہ قبل نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ لیاری میں اس وقت بھی 22 انتہائی خستہ حال عمارتیں موجود ہیں، جن میں سے 16 عمارتوں کو خالی کروایا جا چکا ہے۔ دیگر کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
جاوید کھوسو کا کہنا تھا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو متنبہ کیا جاتا ہے، بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کیے جاتے ہیں اور عمارت خالی نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔
کراچی : لیاری میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس، 3 افراد جاں بحق
عینی شاہدین اور متاثرہ خاندان کا مؤقف:
منہدم عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے میڈیا کو بتایا کہ عمارت کے ہر فلور پر تین تین پورشن تھے اور عموماً یہ عمارت مکمل طور پر آباد رہتی تھی۔ ان کے مطابق ان کے اہلِ خانہ چوتھی منزل پر رہائش پذیر تھے۔ ایک خاتون کو تشویشناک حالت میں نکالا گیا، بیٹا جاں بحق ہو چکا ہے جبکہ تین رشتہ دار اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔
پس منظر:
واضح رہے کہ یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ روز (جمعہ) پیش آیا، جب لیاری کے علاقے بغدادی میں واقع ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔