خیبر پختونخوا: وزیر اعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا، سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے امیدوار نامزد

خیبرپختونخوا میں وزیر اعلیٰ کا انتخاب کل (پیر) کو ہوگا، جب کہ امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے لیے آج (اتوار) سہ پہر 3 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی جانب سے جاری کیے گئے انتخابی شیڈول کے مطابق، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال آج شام تک مکمل کی جائے گی۔ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسمبلی اجلاس کل صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔
انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سپیکر کے مطابق اجلاس سے قبل اسمبلی کی حاضری کے لیے گھنٹی بجائی جائے گی، جس کے بعد ہال کے تمام دروازے بند کر دیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ کا انتخاب ایوان میں موجود اراکین کی ایز اور نوز کے ذریعے رائے شماری سے ہوگا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈا پور نے وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ وہ یہ قدم عمران خان کی ہدایت پر اٹھا رہے ہیں، کیونکہ یہ عہدہ ان کے بقول “بانی پی ٹی آئی کی امانت” تھا۔
ان کے استعفے کے بعد پی ٹی آئی نے سہیل آفریدی کو نیا امیدوار نامزد کیا ہے۔ سہیل آفریدی کو علی امین گنڈا پور کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
سہیل آفریدی کون ہیں؟
نامزد امیدوار سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔ وہ ماضی میں انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ISF) کے صوبائی صدر رہ چکے ہیں اور 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
علی امین گنڈا پور کی کابینہ میں وہ معاون خصوصی برائے موصلات کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، بعدازاں حالیہ کابینہ میں انہیں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مقرر کیا گیا تھا۔ وہ پی ٹی آئی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔
سیاسی اور قومی سطح پر ردعمل
وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے تنقید کرتے ہوئے سہیل آفریدی کو ٹی ٹی پی کے ساتھ مبینہ روابط کا حامل قرار دیا، اور کہا کہ انہیں وزیراعلیٰ اس لیے نامزد کیا گیا تاکہ دہشت گردوں کو “سہولت کاری” ملے۔
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا میں منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو اسپیس دی گئی، جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
