عسکری ذرائع کی آرمی چیف سے منسوب الزام کی تردید

عسکری ذرائع نے عمرانڈو صحافی چوہدری غلام حسین کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے منسوب کیے جانے والے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے کہ سی پیک پراجیکٹ میں 19 ارب ڈالرز کی ابتدائی سرمایہ کاری میں سے 9 ارب ڈالرز (یعنی 1800؍ ارب روپے) تب کی نون لیگ حکومت نے ہڑپ کر لیے تھے۔

یاد رہے کہ اے آر وائی کے ٹاک شو میں چوہدری غلام حسین نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی کو ثبوت چاہیے تو میں وہ بھی پیش کردوں گا۔ چنانچہ کئی صحافیوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس دعوے کی سچائی کے حوالے سے سوالات اٹھائے اور ڈی جی آئی ایس پی آر سے موقف معلوم کرنے کی کوشش کی۔

کیا بطور وزیراعظم بھی شہباز کامیاب ہو پائیں گے؟

سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے فوج کا موقف جاننے کے لیے دفاعی ذرائع سے رابطہ کیا تو ان میں سے ایک افسر نے، جو آرمی چیف کے قریب ہیں، کہا کہ جنرل باجوہ سے منسوب بات ’’بکواس ہے، اور اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔‘‘ دوسری جانب چوہدری غلام حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ جنرل قمر باجوہ نے انہیں دو دیگر افراد کی موجودگی میں بتایا کہ سی پیک کے تحت ہونے والی 19 ارب ڈالرز کی چائنیز سرمایہ کاری میں سے نون لیگ کے دور میں وفاق اور پنجاب کی سطح پر9 ارب ڈالرز کی کرپشن ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھا کہ اس بڑی کرپشن کے ذمہ داروں کے خلاف اب تک کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔ اینکر نے دعویٰ کیا کہ اس پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ چائنیز کے پاس اس بات کے شواہد تھے لیکن کھل کر یہ تفصیلات سامنے لانے سے ہچکچا رہے تھے۔

غلام حسین نے دعویٰ کیا کہ اگر کسی نے ان کے اس دعوے کی نفی کی تو وہ جواب دینے کو تیار ہیں۔ لیکن جب آرمی چیف کے قریبی ساتھی کو عمرانڈو صحافی کے اس دعوے کا کلپ دکھایا گیا تو انکا کہنا تھا کہ یہ بکواس ہے، اور مکمل بکواس ہے۔ لیکن اے آر وائی کے اس دعوے کی ویڈیو وائرل ہو چکی ہے اور اس پر بحث جاری ہے۔

اکثر صارفین نے لکھا ہے کہ اے آر وائے صحافت نہیں کر رہا بلکہ پی ٹی آئی کی پراپیگنڈہ مشین ہے لہذا اسے دیکھنا بند کیا جائے اور اس پر کئے جانے والے دعؤوں پر بحث سے گریز کیا جائے۔ ایک صارف سولنگی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹر ہینڈل کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کوئی اینکر کس طرح ایسے عجیب و غریب الزامات عائد کر سکتا ہے؟ کیا آپ کو اندازہ بھی ہے کہ 9؍ ارب ڈالرز کتنی بڑی رقم ہوتی ہے؟

کالم نگار مشرف زیدی نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ آرمی چیف نے اپنے توسیعی عرصہ کے دوران کئی لوگوں سے کئی باتیں کی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کو اس بات کی وضاحت پیش کرنا چاہئے کہ چوہدری غلام حسین کی بات درست نہیں یا پھر آرمی چیف نے حقائق کی تصدیق کے بغیر بات کہی۔ لیکن لگتا ہے کہ یہ الزام بھی بے وقوفی پر مبنی ہے۔

Related Articles

Back to top button