لندن ہائی کورٹ نے جھوٹے عادل راجہ کو 13 کروڑ جرمانہ کر دیا

بالآخر دو برس کی عدالتی کارروائی کے بعد برطانوی ہائی کورٹ نے تحریک انصاف سے وابستہ یوٹیوبر میجر ریٹائیرڈ عادل راجہ کو آئی ایس آئی پنجاب کے سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیر راشد نصیر کے خلاف جھوٹا الزامات لگانے پر 50 ہزار پاؤنڈ یعنی 13 کروڑ پاکستانی روپے جرمانہ ادائیگی کی سزا سنا دی ہے۔
یاد رہے کہ میجر ریٹائرڈ عادل راجہ تین برس پہلے پاکستان چھوڑ کر لندن جا بسے تھے۔ وہاں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر بریگیڈیئر راشد نصیر کے خلاف اپنے قتل کی سازش تیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ میجر عادل راجہ نے یہ الزام بھی لگایا کہ سینیئر جرنلسٹ ارشد شریف کو کینیا میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے قتل کروایا تھا۔ تاہم برطانوی عدالت نے عادل راجہ کے تمام تر الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے 50 ہزار پاؤنڈز جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ عدالت نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ اس کیس کے اخراجات بھی عادل راجا کو اٹھانے ہوں گے۔
برطانوی عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ عادل راجہ کے دعوؤں کے حق میں کوئی شواہد نہیں ملے، لیکن یہ ثابت ہو گیا ہے کہ عادل راجہ کی جھوٹی سوشل میڈیا پوسٹس نے بریگیڈئیر راشد نصیر اور آئی ایس آئی کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا۔
یاد رہے کہ میجر عادل راجا اپنے خلاف ہتک عزت کا کیس خارج کروانے کی درخواست کا دفاع کرنے میں بھی ناکام رہے تھے اور برطانوی عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے انہیں راشد نصیر کو 10 ہزار پاؤنڈز جرمانہ دینے کا حکم دیا تھا۔ برطانوی عدالت نے عادل راجا کو حکم دیا تھا کہ وہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر کو حکم امتناع اور سیکیورٹی اخراجات کی مد میں 10 ہزار پاؤنڈ کی ادائیگی کریں۔
واضح رہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس پنجاب کے سابق سیکٹر کمانڈر راشد نے لندن میں مقیم میجر عادل فاروق راجا کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہتک عزت کی مہم چلانے پر مقدمہ دائر کیا تھا، درخواست گزار افسر نے معافی، ہرجانے اور ہتک آمیز بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ مقدمہ اگست 2022 میں برطانوی ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا تھا۔ عدالتی کاغذات کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ میجر عادل راجا نے راشد نصیر کے خلاف مہم 14 جون 2022 کو شروع کی جب انہوں نے یہ الزام لگایا کہ پنجاب کے سیکٹر کمانڈر نے 2024ء کے الیکشن میں دھاندلی کے لیے لاہور ہائی کورٹ پر مکمل قبضہ کر لیا ہے اور وہاں اپنے ججز لگا دیے ہیں۔
افغانستان کی جگہ بلوچستان پوست کی کاشت کا نیا مرکز کیسے بنا؟
اسکے بعد 19 جون 2022 کو عادل راجا نے یہ الزام لگایا کہ الیکشن میں ہیرا پھیری کی گئی ہے اور آئی ایس آئی سیکٹر کمانڈر پنجاب نے لاہور میں اپنے حالیہ قیام کے دوران آصف علی زرداری کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں۔ آئی ایس آئی افسر کے وکیل نے برطانوی ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ عادل راجا نے اپیل کنندہ کے خلاف بھرپور سوشل میڈیا مہم چلائی، جس کے دوران کئی ٹوئٹس کی گئیں اور کئی ویڈیوز نشر کی گئیں، یہ تمام مواد انتہائی ہتک آمیز تھا جس نے بریگیڈئیر راشد کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا۔
یاد رہے عادل راجا اپنے خلاف درج مقدمات میں مفرور ہونے کے بعد اپریل 2022 میں اسلام آباد سے لندن فرار ہو گئے تھے، اور تب سے لندن میں مقیم ہیں۔
عادل راجہ اپنے خلاف ہتک عزت کیس کی کارروائی کے دوران ایک مرتبہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں حصہ لیا۔
