ملک ریاض گواہی دیں کہ بطوروزیراعظم کوئی فائدہ نہیں اٹھایا،عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک ریاض گواہی دیں گے کہ بطور وزیراعظم ان سےکوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا جب کہ میں نےآصف زرداری کی طرح اپنے لیےبلاول ہاؤس نہیں بنوایا۔
ایکس پر عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانیوالی پوسٹ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یحییٰ خان پارٹ2 کی اقتدار پر گرفت کو بڑھانےاور9 مئی 2023 کے واقعات پر پردہ ڈالنے کیلئےسابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن اور8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ظلے شاہ سےلے کر سمیع وزیر تک ہمارے خلاف ظلم و جبر کی ایک لمبی داستان ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک بھر کی کسی بھی عدالت سے انصاف نہیں ملا، عدالتیں مفلوج ہیں لیکن آج بھی غیر قانونی حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کوئی جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہماری درخواستوں کی میرٹ پر سماعت کرے تو وہ واقعی ہمیں انصاف فراہم کرسکتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے میری اپیل پر سعودی جیلوں سے تقریبا 7 ہزار 200 غریب پاکستانی شہریوں کو رہا کیا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنے عہدے اور اثر و رسوخ کو عام پاکستانیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئےاستعمال کرنے کی کوشش کی، یہی وجہ تھی کہ میں نے سیاست میں قدم رکھا اور جب تک زندہ ہوں یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سےنہ تو بشریٰ بی بی اور نہ ہی میں نے مالی طور پر کوئی فائدہ اٹھایا اور اس بات کی گواہی ملک ریاض دیں گے کہ میں واحد وزیراعظم تھا جنہوں نے ان سے کسی قسم کا ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔