مطیع اللہ جان کو غلط مقدمے میں گرفتار کیا گیا ، سعد رفیق

مسلم لیگ ن کےرہنما خواجہ سعد رفیق نےکہا ہےکہ مطیع اللہ جان کوجس مقدمےمیں گرفتار کیا گیا اسے ثابت کرنا ناممکن ہوگا۔

ایک بیان میں سابق وزیر خواجہ سعد رفیق نےکہا کہ مطیع اللہ جان کوپولیس پرحملے اور آئس رکھنے کےالزام میں گرفتار کیےجانےکامقدمہ ثابت کرنا ناممکن ہوگا، اگران پر فیک نیوز کا الزام ہےتومقدمہ بھی اسی الزام کےتحت درج کیا جاتا۔

گورنر راج سے نہیں ڈرتے، وفاق میں ہمت ہے تو لگا کر دکھائے : علی امین گنڈاپور

 

دوسری جانب (ن) لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مطیع اللہ جان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اس کی بالکل تائید نہیں کرتے ،یہ جس کے کہنے پر ہوا اور جس وجہ سے بھی ہواافسوسناک ہے۔

انہوں نےمزیدکہا کہ یہ روایتیں ہماری حکومتوں میں نہیں ہیں، یہ پی ٹی آئی کی روایتیں ہیں اور ان ہی تک محدودرہنی چاہئیں۔

صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری

اسلام پولیس نے 28 نومبر کوصحافی مطیع اللہ جان کوگرفتار کرکےتھانہ مارگلہ منتقل کردیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی کی عدالت نےگزشتہ روز مطیع اللہ جان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیےپولیس کی تحویل میں دیا تھاتاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نےان کا جسمانی ریمانڈ کا فیصل معطل کردیاتھا۔

Back to top button