قومی سلامتی کمیٹی میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت پرمولاناکامایوسی کااظہار

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔

ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اجلاس میں نہ دیکھ مایوسی ہوئی، پی ٹی آئی مجھ سے مشورہ کرتی تو انہیں شرکت کا مشورہ دیتا، 1988ء سے ملک سے وفاداری کا حلف اٹھا رہا ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک ہے تو سب کچھ ہے، متعدد بار اپنی تقاریر میں کہہ چکا ہوں کہ یا تو میرا استاد شہید ہے یا اس کو مارنے والا مجاہد، دونوں باتیں ایک ساتھ درست نہیں ہوسکتیں مگر میں اپنے استاد کو شہید کہوں گا۔

واضح رہے کہ  اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خط لکھا تھ  جس میں کہا گیا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے پہلے مشاورت کےلیے عمران خان سے ملاقات کروائی جائے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کےلیے بیرسٹر گوہر،اسد قیصر، زرتاج گل، عامر ڈوگر،علی محمد خان، بیرسٹر علی ظفر،حامد رضا اور دیگر کے نام پیر کو دیے تھے۔

تاہم رات گئے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے قبل عمران خان سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے کہ گیا ہےکہ عمران خان سے ملاقات نہ کرائی تو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے بھی بتایاکہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت پر گفتگو کی گئی۔

سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کا کہنا تھاکہ جب تک عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی کے بیشتر ارکان نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کےلیے پارٹی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں پر بھی اعتراض کیا۔

ذرائع کے مطابق ارکان نے کہاکہ عامر ڈوگر کو سیاسی اور کور کمیٹی کی مشاورت کے بغیر نام نہیں دینے چاہیے تھے۔

Back to top button