پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر

پاکستان اور ایران نے دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کردیا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل یعنی ایس آئی ایف سی کی معاونت کے باعث نہ صرف ملکی کاروباری ماحول میں نمایاں بہتری آئی ہے بلکہ تجارت کی نئی راہیں بھی ہموار ہوئی ہیں۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مزید مستحکم کرنے کی کوششیں کے تناظر میں ایران کی جانب سے پاکستان کی کاروباری ویزا فیس میں کمی اور تجارت کے لیے سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور ایران کے مشہد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، وفود نے پاک ایران دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ پر مسرت کا اظہار کیا، واضح رہے کہ مالی سال 2023-24 میں تجارتی حجم 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کی بدولت عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ تجارت و کاروبار کیلئے اعتماد بحال ہوچکا ہے، اور اس ضمن میں مزید معاونت سے دونوں ممالک نے دوطرفہ کاروباری روابط کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر زوردیا ہے۔