کامسیٹس یونیورسٹی میں ایڈہاک ازم کے خاتمے کی راہ ہموار، سینیٹ کے فیصلوں پر اساتذہ کا خیرمقدم

کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن نے ایڈہاک ازم کے خاتمے اور گورننس کے استحکام کےلیے سینیٹ کی جانب سے کیے گئے تاریخی فیصلوں کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی، پرو چانسلر اوّل اور سینیٹ کے معزز اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے جامعہ کو درپیش مسائل کو سننے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھا کر اساتذہ و طلبہ کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا۔
20 اگست 2025 کو ہونے والے سینیٹ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے، جن میں:
- ریکٹر کی تقرری کے لیے تین ناموں پر مشتمل پینل کی سفارش، جس کی منظوری صدرِ پاکستان (چانسلر کامسیٹس) دیں گے۔
- مختلف فیکلٹیز میں چھ ریگولر ڈینز کی تقرری۔
- کیمپس ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی کا قیام۔
- سینیٹ سب کمیٹی کی ازسرِ نو تشکیل تاکہ فیصلوں پر فوری عملدرآمد ہو۔
- فیکلٹی تقرریوں اور پروموشنز کے لیے طویل عرصے سے رکی ہوئی سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے احکامات۔
- بتیسویں سلیکشن بورڈ کے پروموٹیز اور اپوائنٹیز کے لیے زیر التوا انکریمنٹس کی بحالی۔
- ملازمین کی شکایات کے بروقت حل کے لیے سینیٹ سب کمیٹی کو ریفر کرنے کی ہدایات۔
اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ فیصلے اس بات کا عملی ثبوت ہیں کہ سینیٹ میرٹ، شفافیت اور ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، جو اساتذہ، طلبہ اور عملے سب کے حق میں مثبت پیشرفت ہے۔
ایسوسی ایشن نے اپنی آؤٹ ریچ کمیٹی کی مسلسل کوششوں کو بھی سراہا جن کی انتھک جدوجہد نے یہ فیصلے ممکن بنائے۔ مزید برآں، ایسوسی ایشن نے معزز چانسلر سے اپیل کی ہے کہ جامعہ کے ریگولر ریکٹر کی تقرری جلد مکمل کی جائے تاکہ ادارے کو طویل مدتی استحکام اور مضبوط قیادت فراہم کی جا سکے۔

