وزیراعظم کاسیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین میں امدادی چیک تقسیم

وزیراعظم شہباز شریف نے سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے متاثرہ عوام سے ملاقات کی اور امدادی چیک تقسیم کیے۔
وزیراعظم کے ہمراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔ انہیں خیبر پختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی انتھک کوششوں کو سراہا اور متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ریسکیو آپریشن میں شریک فوجی جوانوں، پولیس اور سول اداروں کے عملے سے ملاقات کی اور متاثرین کی مدد میں ان کی بے لوث خدمات کو سراہا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام فورسز پوری ذمہ داری اور لگن کے ساتھ متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے کام کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بحالی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے تمام قومی وسائل استعمال میں لائے جائیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد معمولاتِ زندگی بحال ہو سکیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غیر قانونی قبضے، ٹمبر مافیا، آبی گزرگاہوں میں کان کنی اور کرشنگ جیسی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں اور املاک کے نقصان کی اصل وجوہات ہیں۔
شہباز شریف نے واضح کیا کہ ان عوامل کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے اور انسانی جانوں کے تحفظ کو اولین ترجیح بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک ایسی مضبوط ریاست کے طور پر ابھرنا ہوگا جہاں کوئی شخص قانون سے بالاتر نہ ہو۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بونیر میں 47 میں سے 37 فیڈرز بحال کر دیے گئے ہیں، جبکہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ انہوں نے بارشوں کی مزید پیش گوئی کے پیش نظر فوری تیاری کی ہدایت کی اور کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے سخت پالیسی اپنائی جائے۔
انہوں نے عوام اور مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ بھی متاثرین کی بھرپور مدد کریں اور کہا کہ "پاکستان ہمارا مشترکہ گھر ہے جسے ہم سب نے مل کر سنوارنا ہے۔
