حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات جاری ، مارچ ختم کرنے پر غور

اسلام آباد کی جانب جاری مذہبی جماعت کے احتجاجی مارچ کے تناظر میں حکومت اور جماعت کی قیادت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، خواجہ سلمان رفیق اور علامہ طاہر اشرفی مذہبی جماعت کے رہنماؤں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ مذاکرات میں چند نکات پر فریقین میں اتفاق رائے سامنے آیا ہے جبکہ بعض اہم مطالبات پر گفتگو جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت مارچ کے خاتمے کی خواہاں ہے تاکہ دارالحکومت اور جڑواں شہر راولپنڈی میں معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔
اس کے ساتھ ہی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی اس سلسلے میں پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مظاہرین کے تحفظات کے حل پر زور دیا۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق، لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا کہ حکومت پنجاب احتجاجی مظاہرین سے براہ راست بات چیت کرے۔ اس پر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ خواجہ سلمان رفیق مذہبی تنظیم کی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
مذہبی جماعت کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ مرکزی قیادت کی حکومت سے مذاکرات جاری ہیں اور تحریک سے وابستہ تمام افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قیادت کے فیصلے کا انتظار کریں۔
ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی کے کچھ بند راستے کھول دیے گئے ہیں جبکہ موبائل انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔
