پی ٹی آئی کا26نومبراحتجاج،ایچ آر سی پی کامبینہ ہلاکتوں کی تحقیقات کامطالبہ

پاکستان کمیشن برائےانسانی حقوق نے حکومت سے پاکستان تحریک کے26نومبر  کے احتجاج کے دوران مبینہ ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

ایچ آر سی پی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 26 نومبر کو ہونے والی احتجاج کی صورتحال نےکئی اہم سوالات کو جنم دیا،حکومت نے کوئی ہلاکت نہ ہونے، پی ٹی آئی نے متعدد ہلاکتوں کے دعوےکیے لیکن دونوں کے دعوؤں کے برعکس مبینہ ہلاک ہونے والے 7 افراد کے اہلخانہ سے ملاقات ہوئی۔

ایچ آر سی پی  کی رپورٹ میں بتایا گیاکہ احتجاج کے دوران رینجرز اہلکار بھی جاں بحق ہوئے، احتجاج میں کچھ مظاہرین کے پاس لاٹھیاں، غلیل، آنسو گیس کے شیل، ایک یا دو کے پاس ہتھیار ہونے کی اطلاعات ہیں اورانتظامیہ نے احتجاج روکنے کے لیے طاقت کا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا۔

ایچ آر سی پی نے پی ٹی آئی کے احتجاج کی کوریج کے لیے مین اسٹریم میڈیا کے بلیک آؤٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ میڈیا کو بغیر کسی رکاوٹ کے زمینی صورتحال اور حقائق کی رپورٹنگ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔مین اسٹریم میڈیا کا بلیک آؤٹ ریاستی جبر اور سنسر شپ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے مطالبہ کیا کہ حکومت 26 نومبر کے احتجاج میں ہونے والے جانی نقصان کی فوری آزادانہ اورغیر جانبدارانہ تحقیقات کا اعلان کرے۔

واضح رہے کہ 26 نومبر کو سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد مظاہرین سے خالی کرالیا، آپریشن شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئیں تھیں اور کارکن بھی بھاگ نکلے تھے۔پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کارکنوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے متضاد دعوے کیے تھے اور آخر میں 12 ہلاکتوں کا دعویٰ کیا۔

Back to top button