حکومت پنجاب کی یو اے ای کےفنڈز میں سرمایہ کاری کی تردید

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے انگریزی اخبار میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں حکومت پنجاب کی یو اےای کے فنڈزمیں سرمایہ کاری کی خبر کو سراسر غلط قرار دے دیا۔

اپنے بیان میں وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نےکہا کہ حکومت پنجاب نے کسی بھی یو اے ای کے فنڈ میں سرمایہ کاری نہیں کی، اس لیے اس موضوع پر حکومت پنجاب کےعہدیداروں کے ساتھ آئی ایم ایف کے اجلاس میں کبھی بات بھی نہیں ہوئی۔

آرٹیکل میں آئی ایم ایف کے بارے میں تاثرغلط قرار

عظمی بخاری  نےکہا کہ مذکورہ آرٹیکل میں آئی ایم ایف کےبارےمیں غلط تاثر دیا گیا ہے کہ وہ پنجاب کے پہلے سہ ماہی کےخسارےپرپریشانی کا شکار ہےجبکہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا ہے پنجاب حکومت کا پہلی سہ ماہی کےاختتام پر تقریباً 40 ارب روپے کا سرپلس تھا جس کے بعد وفاقی وزارت خزانہ نےاپنےاعداد و شماردرست کیے۔

صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نےکہا کہ پنجاب حکومت کےسرپلس کوظاہر کرنے والے نظر ثانی شدہ مالیاتی آپریشنز بھی اَپ لوڈ کیے۔آرٹیکل میں یہ بھی غلط رپورٹ کیا گیا ہے کہ پنجاب اپنے150 ارب روپے کے سرپلس ہدف سےپہلے سہ ماہی کےاختتام پرپیچھےہےجبکہ حقیقت یہ ہے کہ قومی مالیاتی معاہدے میں پنجاب کے لیے سہ ماہی سرپلس کے اہداف نہیں ہیں۔

 عظمی بخاری نے کہا کہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا پنجاب اپنے متعین سرپلس کو مالی سال کے آخر تک حاصل کرنےکے لیےصحیح راستے پر گامزن ہے، پنجاب حکومت انگریزی اخبار کی غلط رپورٹنگ پر افسوس کا اظہار کرتی ہے، یہ رپورٹنگ صحافتی معیار اور صحافتی اصولوں کے خلاف ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر  اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پنجاب حکومت کے پہلی ساماہی میں خسارے کی خبروں کی سختی سے تردید کی تھی اورآفیشل ڈاکومنٹ بھی جاری کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے خسارے میں جانے کاجھوٹا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ رواں سال کے آخر میں پنجاب حکومت 680 ارب کا سرپلس دے گی۔ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا ہے کہ پنجاب کے حوالے سے خسارے کی رپورٹ ٹھیک نہیں ہیں۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف جلد رپورٹ کو اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردے گا۔

Back to top button