صدر مملکت کو اختیار ہے کہ وہ جج کا ایک سے دوسری ہائیکورٹ میں تبادلہ کرسکتے ہیں: عرفان صدیقی

سینیٹر مسلم لیگ ن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے تمام جج صاحبان نےآئین پاکستان کی پاسداری کاحلف اٹھا رکھا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں عرفان صدیقی نے سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 200 آئین کا حصہ نہیں؟ یہ آرٹیکل کہتا ہے کہ صدر کسی بھی جج کا ایک سے دوسری ہائیکورٹ میں تبادلہ کرسکتے ہیں، اس کے لیے متعلقہ جج کی مرضی ضروری ہے۔
پیکا ایکٹ کے خلاف 8 فروری کو آواز اٹھائیں گے : اسد قیصر
عرفان صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان اور دونوں متعلقہ ہائیکورٹس کےچیف جسٹس سے بھی مشاورت ضروری ہے، کس کو ترجیح دی جائے؟ اس واضح آئینی شق کو یا کسی خط کو؟
خیال رہے کہ صدر مملکت آصف زرداری نے 2 روز قبل لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ سے ایک، ایک جج کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ کردیا تھا جب کہ آج اسلام آباد کی تینوں بار کونسلز نے3 ججزکی اسلام آباد ہائیکورٹ منتقلی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔