ٹرمپ ایران اسرائیل جنگ بندی کےلیے پر امید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہےکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی ہو جائے گی تاہم کبھی کبھار ڈیل کےلیے لڑنا پڑتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ممکن ہےکہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس لڑائی میں شامل ہو جائیں،لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیاکہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے۔
ٹرمپ نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ ایران اسرائیل جنگ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اگر ثالثی کا کردار ادا کریں تو وہ اس کےلیے کھلے دل سےتیار ہیں۔
امریکی صدر نے بتایاکہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری ہیں اور ان کےبقول اب جب کہ ایران اور اسرائیل کےدرمیان شدید فضائی حملے ہورہے ہیں،ایران ممکنہ طور پر معاہدے کےلیے زیادہ آمادہ ہوگا۔
یاد رہےکہ جمعہ کی صبح اسرائیل کی جانب سے ایران پر بڑے حملے اور پھر ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کےبعد خطے کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہوچکی ہے۔
ایران نے اتوار کو امریکا کے ساتھ مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کردیا تھا،جو کہ پہلے سے طےشدہ تھا۔
ایران کا صبح کے وقت اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ، 100 میزائل داغ دیے
واضح رہےکہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ کاکہنا تھاکہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے،دونوں ممالک کے درمیان جلد امن ہوگا۔ٹرمپ نے کہا تھاکہ بہت ساری ملاقاتیں اور فون کالز ہورہی ہیں،ایران اور اسرائیل معاہدہ کریں گے۔
ٹرمپ نے کہاکہ یہ ویسا ہی معاہدہ ہو گا جیسا میں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کرایا، پاکستان اور بھارت کے معاہدے میں امریکا کے ساتھ تجارت کی دلیل استعمال کی، 2 بہترین رہنماؤں سے بات کی جو فوری فیصلہ کرسکتےتھے اور سب کچھ رُک گیا۔