بعض ’لاپتہ افراد‘ کے کلبھوشن یادیوسے رابطے تھے

وفاقی وزیر زیاض پیر زادہ نے ایک انٹر ویومیں لاپتہ افراد کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے کہ کچھ ’لاپتا افراد‘ کے کلبھوشن یادیوسے رابطے تھے۔

یہ دعویٰ ریاض پیرزادہ نے ڈان نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ ان (لاپتا افراد) میں سے کچھ دہشت گردی کی کارروائیوں میں مارے گئے جن کے کلبھوشن یادیو یا ہمسایہ ممالک سے رابطے تھے۔
انکا کہنا تھا بھارتی جاسوس جسے پاکستان میں مقدمے کا سامنا ہے، اس نے غریب لوگوں کا استحصال کیا،عمومی طور پر غریب لوگوں کو ملا کر انہیں رقم کا لالچ دیا جاتا ہے۔

کیا پاکستان کبھی آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہو پائے گا؟

وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کے مطابق کچھ لاپتا افراد نے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔

انہوں نے لاپتا افراد کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد فورسز ایکشن میں آئیں۔

انکا کہنا تھا جب ریاستی ادارے کارروائیاں کرتے ہیں تو تنقید کی جاتی ہے، لوگ احتجاج کرنا شروع کر دیتے ہیں اور لاپتا افراد کا معاملہ سامنے آجاتا ہے۔

وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کا نقطہ نظر تھا کہ کمیشن کے بجائے خفیہ اداروں آئی ایس آئی اور ایم آئی کو لاپتا افراد کے معاملے سے نمٹنا چاہیے۔

وفاقی وزیرنے ایک سوال کے جواب میں کہا صدر عارف علوی، سابق وزیر اعظم عمران خان اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

Back to top button