وریندر سہواگ نے امپائر فکسنگ کا پنڈورا باکس کھول دیا

سابق بھارتی اوپننگ بیٹر وریندر سہواگ نے مبینہ طورپرامپائرزکورشوت دے کراپنے حق میں فیصلےکرنےکااعتراف کرکے پنڈوراباکس کھول دیا۔
سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ نے ایک حالیہ انٹرویو میں امپائرنگ سے متعلق حیران کن انکشافات کرتے ہوئے مبینہ طور پر امپائرز کو تحائف اور ذاتی رعایتیں دے کر اپنے حق میں فیصلے لینے کا اعتراف کیا ہے۔
سہواگ نے گفتگو کے دوران دو ایسے امپائرز کا ذکر کیا جو اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ ایک واقعے میں انہوں نے جنوبی افریقی امپائر روڈی کوئٹزن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک میچ کے دوران کوئٹزن نے ان سے پوچھا کہ وہ اور سچن ٹنڈولکر جیسے پیڈز کہاں سے خرید سکتے ہیں۔ سہواگ نے بتایا کہ میچ کے بعد انہوں نے اپنے پیڈز تحفے میں کوئٹزن کو دے دیے۔
وریندرسہواگ نے کہا کہ امپائر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ ان کے لیے کیا کر سکتے ہیں، جس پر سہواگ نے مذاقاً کہا کہ بس ایک بار مجھے آؤٹ نہ دینا۔ سہواگ کے بقول، بعد ازاں امپائر نے انہیں 2، 3 مرتبہ آؤٹ نہیں دیا۔
سہواگ نے برطانوی امپائر ڈیوڈ شیفرڈ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں ایک میچ کے دوران انہوں نے شیفرڈ سے مہمان نوازی کے بارے میں پوچھا تو امپائر نے شکوہ کیا کہ کیٹررز انہیں آئس کریم نہیں دے رہے۔ سہواگ نے وقفے کے دوران کیٹرنگ عملے کو ہدایت دی کہ اگر امپائر کو مختلف فلیورز کی آئس کریم نہ ملی تو ان کی نوکری خطرے میں پڑ جائے گی۔