اگلے مرحلے کے لیے بھی تیار ہیں ، مزید جنگ چھڑی تو پھر اس خطے تک محدود نہیں رہے گی، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نےکہاکہ پاکستان کی بقا کیلئے بھارت کو جواب دینا ناگزیر ہو گیا تھا ، بھارت کو جواب ملنے کے بعد ان کے لیے صلح کی طرف آنا مشکل ہوگیا ہے ،بھارت معاملےکو مزید طول دے گا تو اس کا مزید نقصان اٹھائے گا ۔
اگلے مرحلے کے لیے بھی تیار ہیں، بڑی جنگ ہوئی تو پھر اس خطےتک محدود نہیں رہے گی۔
خواجہ آصف نےکہا کہ بھارت نے 4 ، 5 دن سے تماشہ لگایا ہوا تھا،بھارت کو کہتے رہے کہ ہمیں دیوار سے نہ لگائیں، مودی تحقیقات کی بات نہیں سننا چاہتا تھا،انہیں پتا لگنا چاہیے پاکستان یہ سب برداشت نہیں کرے گا،خدانخواستہ ایٹمی جنگ کی صورت حال پیش آئی تو تماش بین بھی لپیٹ میں آئیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا سےبھی کہا تھا پہلگام واقعےکی تحقیقات کرالیں، پاکستان نے جواب تو دینا تھا، پہلگام واقعے کی تحقیقات سےبھارت انکاری ہے، بھارت کو کاری ضرب لگائی ہے،تیاری کررکھی تھی جواب دیا اور کامیابی ملی، گجرات سے پنجاب تک بھارتی ایئر فیلڈز تباہ کر دیں، پاکستان کےپاس کوئی اور آپشن نہیں تھا۔
انہوں نےکہا کہ بھارت کو ایسا جواب دیا کہ 3، 4 دن کا سارا قرض پورا ہوگیا، بھارت معاملے کو طول دے گا تو اس کا نقصان ہوگا، پاک فوج کےتمام اثاثےمحفوظ ہیں،بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان عوام کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا تھا، اس لیے جوابی کارروائی ناگزیر تھی۔
وزیر دفاع نےکہا کہ نور خان ایئربیس پر ایک گاڑی کو نقصان پہنچا، اس کے علاوہ کوئی نقصان نہیں ہوا، ہم اس پر محتاط ہیں، تاہم عالمی قوتیں مداخلت کرتی ہیں تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نےکہا کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا کوئی اجلاس نہیں بلایا، صبح ایک ہائی لیول میٹنگ ہوئی تھی۔