قربانیوں سے حاصل آزادی کی حفاظت کرناجانتے ہیں،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ "معرکۂ حق” میں پاکستان نے بھارت کو ایسا تاریخی سبق سکھایا جو ان کی آنے والی نسلیں بھی قیامت تک یاد رکھیں گی۔
اسلام آباد کے جناح گراؤنڈ میں پاکستان کے 78ویں یوم آزادی اور معرکۂ حق میں کامیابی کے موقع پر شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، اعلیٰ عسکری قیادت، وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ، غیر ملکی سفراء اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
تقریب میں تینوں مسلح افواج کے بینڈز اور پنجاب رینجرز و ایف سی خیبرپختونخوا کے دستوں نے شاندار مارچ پاسٹ پیش کیا، جبکہ پریڈ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل محمد عمر اعوان نے صدر مملکت کو سلامی دی۔
شہبازشریف کاخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس طرح 14 اگست 1947 کو ایک آزاد مملکت وجود میں آئی تھی، ویسے ہی 10 مئی 2025 کو ایک نئی اور متحد قوم دنیا کے سامنے ابھری۔ اس معرکے نے ثابت کر دیا کہ ہمارے بزرگوں نے قربانیوں سے جو آزادی حاصل کی، ہم اس کے تحفظ کی پوری صلاحیت اور عزم رکھتے ہیں۔
خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن عام دن نہیں بلکہ ہماری تاریخ کا وہ باب ہے جو ہمارے بزرگوں کی قربانیوں اور شہداء کے لہو سے رقم ہوا ہے۔ یہ صرف آزادی کی جنگ نہیں تھی بلکہ دو قومی نظریہ کی جیت تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک جھوٹے الزام کی آڑ میں اچانک حملہ کیا، اسے غرور تھا کہ وہ اپنی عسکری طاقت سے پاکستان کو زیر کر لے گا، مگر وہ بھول گیا کہ جنگ صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ جذبے، جرات اور قربانی سے جیتی جاتی ہے۔ چار دن کے اندر بھارت کا غرور مٹی میں مل گیا کیونکہ اس کا مقابلہ ایک ایسی فوج سے تھا جس کے پیچھے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل ظہیر بابر اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف جیسے قائد موجود تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر وہ سپوت ہیں جنہوں نے دشمن کے جنگی جنون کے مقابلے میں ایسی حکمت عملی ترتیب دی جسے دوست اور دشمن سب نے تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایٹمی صلاحیت جارحانہ عزائم نہیں رکھتی بلکہ بھارت کی جوہری طاقت کے مقابلے میں اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے حاصل کی گئی۔ معرکۂ حق میں کامیابی میں دوست ممالک کا بھی اہم کردار رہا، جن میں چین، سعودی عرب، ترکیہ، یو اے ای، ایران اور آذربائیجان شامل ہیں، جنہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی۔
