عالمی طاقتیں، دہشت گرد اور پاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ عالمی طاقتیں، دہشت گرد اورپاکستان کےدشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں، مذہب اورآزادی کے نام پر دہشتگردی کرنےوالے اپنے حقوق کےلیے نہیں خون خرابے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں سانحہ جعفر ایکسپریس کے حوالے سے بحث میں اظہار خیال کرتےہوئےبلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ پیپلزپارٹی ہرطرحکی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے، دہشتگردی کی وجہ سےپاکستان اورپیپلزپارٹی نےبہت نقصان اٹھایا، مجھے وزیراعظم کے گھر سےاغوا کرنےکی کوشش کی گئی، دہشت گردی کی وجہ سےبینظیربھٹو شہید ہوئیں۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان مین دہشتگردی کامسئلہ نیا نہیں ہے، پاکستانی قوم نے مل کر ملک کو دہشتگردی سے پاک کردیا تھا،پاکستان کےہر شہری نےاس جنگ میں اپنا حصہ ڈال کردہشتگردی سے پاک کیا، عام شہری سے لیکر پولیس اور فوج، ایسا کوئی نہیں جس نے اس جنگ میں قربانی نہ دی ہو،یہ ایوان جب متحد تھا تو تحریک انصاف کی الگ سیاست تھی، اے پی ایس کےواقع پر ہم نے سیاست کو ایک جانب رکھ کر نیشنل ایکشن پلان کومانا،ہم نے ملک سے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی تھی
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرکا جعفر ایکسپریس آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ مگر افسوس ہم دہشت گردی کےخلاف اپنی کامیابی کھو بیٹھےہیں،دہشت گردی کی آگ پھر سے جل اٹھی ہے، ہم ماضی سے زیادہ خطرناک دور سے گزررہے ہیں،ہم دہشت گردی کےخلاف ماضی کی طرح سیاسی اتفاق رائے نہیں بناسکے ہیں، ہماری کمزوریوں کی وجہ جو بھی ہو، دہشت گرد، عالمی طاقتیں اورپاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ دہشت گرد پاکستان کے مظلوم عوام کو نشانے پر لیکر پختونخوا سے بلوچستان تک وہ ایک کےایک دہشت گردی کرتےآرہے ہیں اوردہشت گردی کا ہرواقعہ پچھلےواقعےسےزیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
بلاول بھٹو نےکہا کہ دہشت گردوں کاکوئی نظریہ نہیں ہوتا، کوئی سیاست نہیں ہوتی، مذہبی دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ان تمام تنظیموں کا نام جو بھی ہو ان کا مقصد دہشت پھیلانا اور لوگوں کو قتل کرنےہوتا ہے،نہ تو مذہبی دہشت گرد اسلامی ریاست چاہتا ہے نہ ہی نام نہاد بلوچ دہشت گرداپنی آزادی اور حقوق چاہتےہیں، وہ خون خرابہ کرتے ہیں اور پاکستانی عوام کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتےہیں،اورجو بین الاقوامی قوتیں انہیں مالی اور لاجسٹکل سپورٹ فراہم کررہی ہیں ان کے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔