عمران خان کی ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
لاہورکی انسداد دہشتگردی عدالت نےبانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت خارج کرن کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
اے ٹی سی جج منظرعلی گل نےجناح ہاؤس کےمقدمےمیں 7 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہورکےتحریری فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیں، بانی پی ٹی آئی کا بیان اپنے ورکرز اور سپورٹرز کیلئے اہمیت رکھتا ہے، پارٹی کی دوسری قیادت چیئرمین یا بانی کا بیان مسترد کرنےکا سوچ نہیں سکتی، بانی پی ٹی آئی قصور وار ہیں۔
عدالتی فیصلے میں لکھا ہے پولیس کے مطابق اسی روز درجنوں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ہوئے، مظاہرین نے صرف فوجی تنصیبات، سرکاری ادارے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، کسی پرائیویٹ املاک کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
غزہ کی ویڈیوز ڈی چوک کہہ کر استعمال کی جا رہی ہیں : عطاء تارڑ
انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن کے مطابق سازش درخواست گزار کی زمان پارک رہائش گاہ سے رچائی گئی۔
اسپیشل پراسکیوٹر نے دلائل دیئے جناح ہاؤس میں آگ سے قیمتی سامان جل گیا، سرکاری وکیل کے مطابق 50 ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا جن سے پیٹرول بم اور لاٹھیاں برآمد ہوئیں، باقی ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
عدالت کو بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ملا، عدالت بانی پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد کرتی ہے۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 27 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی درخواستیں مسترد کی تھیں، جج منظر علی گل نے جناح ہاؤس سمیت 8 مقدمات میں فیصلہ سنایا تھا۔