’’برطانوی بادشاہت زیر علاج، اہم معاملات حل طلب‘‘
برطانوی شاہی خاندان کے چار اہم افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جس سے مملکت کے اہم معاملات حل طلب رہ گئے ہیں، فرمانروائی اور ولی عہدی کے حساب سے چار اہم ترین افراد مختلف امراض میں طبی علاج معالجے سے گزر رہے ہیں تو دو اہم افراد شاہ چارلس کے بھائی شہزادہ اینڈریو اور ولی عہد شہزادہ ولیم کے بھائی شہزادہ ہیری شاہی فرمانروائی کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد الگ ہوچکے ہیں۔ 75 سالہ بادشاہ چارلس تھری آئندہ ہفتے مثانے کے آپریشن کے سلسلے میں ہسپتال داخل ہوں گے، ان کی بہو اور شہزادہ ولیم کی اہلیہ 42 سالہ کیتھرائن پیٹ کے آپریشن کی وجہ سے دو ہفتے تک ہسپتال میں داخل رہیں گی اور اس کے بعد کئی مہینے تک گھر میں علاج معالجہ چلے گا، ان کے شوہر41 سالہ شہزادہ ولیم جمعرات کو لندن کے ایک پرائیویٹ ہسپتال سے نکلتے ہوئے دکھائی دیئے، اس طرح شاہی خاندان کے چار سینئر ترین افراد میں سے تین غیر فعال ہوگئے ہیں۔ اس طرح کونسلز آف آف اسٹیٹ کے کردار پرساری توجہ چلی گئی ہے۔ یہ کونسل آف اسٹیٹ وہ لوگ ہوتے ہیں جو شاہی خاندان کے سینئر ترین لوگ ہوتے ہیں جو بادشاہ کی غیر موجودگی میں سرکاری طور پر ان کے فرائض انجام دیتے ہیں، روایتی طور پر یہ شاہی خاندان کے چار سینئر ترین افراد ہوتے تھے تاہم 2022 میں ہونے والی ایک قانون سازی کے نتیجے میں ان افراد کو محدود کر دیا گیا۔برطانیہ میں بادشاہ سربراہِ مملکت ہوتا ہے تاہم ان کے اختیارات علامتی اور رسمی ہوتے ہیں اور وہ سیاسی طور پر غیر جانبدار رہتے ہیں۔انھیں روزانہ کی بنیادوں پر حکومت کی جانب سے سرخ چمڑے کے ایک ڈبے میں پیغامات اور دستاویزات بھیجی جاتی ہیں جیسا کہ کسی اہم میٹنگ سے قبل بریفنگ یا وہ دستاویزات جن پر ان کے دستخط کی ضرورت ہے۔