آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کے پارٹی فیصلے پر تحفظات ہیں

پیپلزپارٹی کے رہنما و سینیٹر رضا ربانی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کے پارٹی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے قانون سازی کیلئے مناسب طریقہ کار نہیں اپنایا گیا، پیپلزپارٹی نے بھی بحث کے بغیر اہم قانون سازی پر ووٹ دیا تمام ادارے اپنی ذمہ داری قبول کریں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو لیڈ کرنا پڑیگا۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے ایک دن میں ہی قانون پاس کرلیا۔تاہم بلاول بھٹو نے جمہوری عمل کو فروغ دینے کی بات کی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سیاسی جماعتیں ہی بتا سکتی ہیں کہ ان پر قانون پاس کرنے کیلئے کوئی دباوٴ تھا یا نہیں۔ قانون سازی کیلئے صحیح طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔
واضح رہے پارلیمںٹ اور سینیٹ کے بعد صدر مملکت نے آرمی، نیوی اور ائیر فورس کے ایکٹ میں ترمیم کی توثیق کردی تھی اور پارلیمنٹ میں بھی قانون پر کسی قسم کی بحث نہیں کی گئی تھی ۔ صدر مملکت کے دستخط کے بعد تینوں ترامیم قانون بن گئی ہیں ، مسلح افواج سے متعلق تمام مراحل مکمل ہو گئے ہیں۔ وفاقی حکومت قانون سازی سے متعلق رپورٹ جلد ہی سپریم کورٹ میں جمع کروائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button