فلم ’’نمک حرام‘‘ میں راجیش کھنہ کی سٹی گم کیوں ہوئی؟
1973 میں ریلیز ہونے والی ’’نمک حرام‘‘ میں اینگری ینگ مین امیتابھ بچن اور راجیش کھنہ آمنے سامنے آئے تو امیتابھ کے لیے شائقین کی تالیوں کی گونج سن کر راجیش کھنہ کی سٹی گم ہوگئی، فلم میں راجیش کھنہ کا کردار ایسا ہے کہ ہمدردی ان سے ہونی چاہئے، ایسا ہوتا بھی ہے لیکن ذہن امیتابھ کے ٹائی کوٹ والے امیج سے بچ نہیں پاتا۔بمبئی کے لبرٹی سینیما میں فلم کا ٹرائل شو جاری تھا، اسی دوران امیتابھ بچن غصے میں چلاتے ہوئے ایک مکالمہ ادا کرتے ہیں کہ کس سالے نے سومو پہ ہاتھ اٹھایا ہے؟ بولو! کون ہے وہ مائی کا لعل جو اپنی ماں کا دودھ آزمانا چاہتا ہے، آ جائے سامنے، حال تالیوں سے گونج اٹھتا ہے۔ٹرائل شو کے دوران اس مکالمے پر وکی کو ملنے والی داد نے انہیں بری طرح پریشان کر دیا۔ امیتابھ بچن کیلئے بجنے والی تالیوں میں انہیں اپنے زوال کی آہٹ سنائی دی۔یہ راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن کی ’آنند‘ کے بعد ایک ساتھ دوسری فلم تھی۔اگر آپ نے ’آنند‘ دیکھ رکھی ہے تو اس کا آخری سین یاد ہو گا۔ پوری فلم میں راجیش کھنہ چھائے ہوئے تھے۔ آخر میں وہ مر جاتے ہیں اور امیتابھ ان کی لاش کو جھنجھوڑتے ہوئے غصے میں چند سطریں بولتے ہیں۔ پوری فلم میں ’کم کم بولنے والے لمبو‘ کا وہ غصے بھرا انداز بہت گہرا تاثر چھوڑتا ہے۔آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ اس اداکار میں کچھ ایسا ضرور ہے جو اپنی طرف کھینچتا ہے، کچھ غیر معمولی الگ سی بات۔یہ غیر معمولی بات 1973 کی دو فلموں سے واضح ہو جاتی ہے۔ پہلی ’زنجیر‘ اور دوسری ’نمک حرام۔‘ یہی دو فلمیں اینگری ینگ مین امیج کا نقطہ آغاز اور راجیش کھنہ کے زوال کی پہلی اینٹیں تھیں۔ اس کے بعد امیتابھ کی ہر فلم سے ان کے پاؤں مضبوط ہوتے اور راجیش کھنہ کا سٹارڈم ڈھلتا چلا گیا۔’آنند‘ اور ’نمک حرام‘ دونوں کے ہدایت کار ہری کیش مکھرجی تھے۔نمک حرام‘ ان کے خاص رنگ سے ہٹ کر ہے۔ اس کی کہانی ٹریڈ یونین اور اس کی سیاست کے گرد گھومتی ہے۔ سومو (راجیش کھنہ) اور وکی (امیتابھ بچن) گہرے دوست ہیں۔اس فلم کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ہری کیش مکھرجی نے راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن دونوں سے کلائمکس خفیہ رکھا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ فلم کے آخر میں کون مرے گا۔ اسے خفیہ رکھنے کی وجہ دونوں مرکزی کرداروں میں سے کسی کی ناپسندیدگی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بدمزگی سے بچنا تھا۔’آنند‘ کی طرح ’نمک حرام‘ میں بھی راجیش کھنہ مرتے ہیں، ’’نمک حرام‘‘ کی شوٹنگ کے دوران اخبارات میں راجیش کھنہ کے تاخیر سے پہنچنے کا چرچا رہا۔ وہ اسے اپنا حق سمجھتے تھے، ان کا خیال تھا کہ وہ سٹار ہیں اور انہیں یہ رویہ زیب دیتا ہے۔بالکل ابتدائی برسوں کی فلم ’راز‘ کی شوٹنگ کے پہلے ہی دن وہ تین گھنٹے کی تاخیر سے سیٹ پر پہنچے تھے، ایک نئے لڑکے کا ایسا رویہ سب کے لیے حیران کن تھا، ’’باورچی‘‘ ‘ ’نمک حرام،‘ ’بڑھتی کا نام داڑھی،‘ ’آپ کی قسم‘ اور ’اجنبی‘ سمیت متعدد فلموں میں راجیش کھنہ کیساتھ کام کرنے والے اسرانی نے ایک بار ان کے بارے میں کہا تھا کہ ’راجیش کھنہ کسی کے بھی زیادہ قریب نہیں تھے اور وہ صرف ان سے بات کرنا پسند کرتے تھے جو ان کی تعریف کرتے ہوں، فلم نمک حرام میں راجیش کے مقابل مستقبل کے سپر سٹار امیتابھ بچن تھے لیکن راجیش اپنے اندر ایک احساس برتری لیے ہوئے تھے اور سمجھتے تھے کہ ان کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔