پاکستان کا افغان کابینہ میں توسیع کا خیر مقدم

پاکستان نے افغان کابینہ کی توسیع کو مثبت قرار دیتے ہوئے افغانستان کے استحکام کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کر دیا ، دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھی افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کا مطالبہ کر چکی ہے ، افغانستان بڑی حد تک عالمی امداد پر نحصار کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چین ، روس اور پاکستان کے خصوصی نمائندے کابل کا دورہ کر چکے ہیں جس کے دوران سٹیک ہولڈر کے درمیان روابط پر روشنی ڈالی گئی ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان  نے خطے کے ممالک کے درمیان روابط  کو بڑھانے کے حوالے سے کہا کہ یہ سب تعاون اور مشاورت پر منحصر ہے، علاقائی ممالک نے افغانستان میں ہونے والی پیشرفت پر خدشات اور دلچسپی دکھائی ہے ۔  پاکستان، عالمی برادری بالخصوص علاقائی ممالک سے روابط  اسی طرح قائم رہیں گے ۔مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف جاری مودی حکومت کی جارحیت پر امریکا کی خاموشی پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان ددفتر خارجہ  نے امریکا کی انسانی حقوق سے متعلق  دوہرے معیار کی شدید مذمت کی۔

 ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ بلاامتیاز اور سیاسی مقاصد کے بغیر انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں کہا تھا کہ ہم سب کو نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہونے والی جارحیت پر آواز بلند کرنی چاہئے اور اس کی مذمت کرنی چاہئے، چاہے یہ سنکیانگ یا شمالی ایتھوپیا یا پھر دنیا میں کہیں بھی ہو۔

صدر بائیڈن  نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو واضح طور پر نظر انداز کیا جس کی اقوام متحدہ و دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے دستاویزات اور رپورٹ پیش کی ہے۔

Back to top button