پاکستانی سینمائوں میں انڈونیشین ڈرائونی فلم کی دھوم

انڈونیشین فلم ’’سجن‘‘ نے اپنی مقبولیت سے قطع نظر ڈرائونے اور خوفناک مناظر سے سوشل میڈیا پر خوب مقبولیت حاصل کی، ہر کوئی اس فلم کو نہ دیکھنے کی تاکید کرتا نظر آیا، یہ اطلاعات بھی ملیں کہ فلم دیکھنے سے کچھ فلم بینوں کی طبعیت بگڑ گئی جبکہ اکثر پر کالے جادو کے اثرات بھی نمایاں ہوئے۔فلم کی ریلیز سے قبل ہی سوشل میڈیا پر ریلز کے ذریعے یہ افواہیں پھیلیں کہ جو اس فلم کو دیکھنے جارہا ہے اس پر بھی فلم میں موجود کالا جادو کا اثر ہورہا ہے۔ یہ سب جانتے ہیں کہ ہمارے عوام ایڈوینچر کی کتنے شوقین ہیں، اسی بنا پر عوام کی بڑی تعداد فلم دیکھنے سینما پہنچی اور صرف 4 ہفتوں میں ہی یہ فلم پاکستان میں 4 کروڑ روپے کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی جبکہ اب بھی سینما گھروں میں اس کی نمائش جاری ہے۔’’سجن‘‘ کی پاکستانی سینما گھروں میں کامیابی ایک ایسی فلم کا کارنامہ تھا جس کی ڈبنگ تک نہیں کی گئی تھی بلکہ سبٹائٹلز کے ساتھ اسے سینما گھروں میں لگا دیا گیا لیکن اس کے باوجود فلم بینوں کی بڑی تعداد نے اس فلم کو دیکھنے سینما گھروں کا رخ کیا۔ 2022ء کے ڈیٹا کے مطابق انڈونیشیا کے سینما گھروں میں 61 فیصد وہ مواد لگتا ہے جو ان کی مقامی انڈسٹری میں بنتا ہے جن میں سے ایک بڑی تعداد ہارر فلموں کی ہوتی ہے، بڑی تعداد میں انڈونیشیا کی عوام اپنی فلمیں دیکھنے سینما گھروں کا رخ کرتی ہیں۔انڈونیشیا کی چند ہارر فلمیں جو عالمی سطح پر خوب مقبول ہوئیں ان میں ’منافق‘ سیریز، ’ڈول‘ سیریز جس میں مشہورِ زمانہ ’سبرینا‘، ’تھرڈ آئی‘ سیریز، ’دانور‘، ’کلتی لانک‘ اور ’مے دی ڈیول ٹیک یو‘ شامل ہیں۔ جنوبی کوریا کی کامیاب انڈسٹری بھی انڈونیشین فلموں کے مواد کی معترف ہے اور اسی بنا پر آسکر ایوارڈ یافتہ فلم پیراسائٹ کے پروڈیوسر نے اس سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا اور اب فلم ’ریسپاتی‘ کو انہوں نے پروڈیوس کیا ہے اور ساتھ ہی اس کی بین الاقوامی تشہیرو ریلیز کے رائٹس بھی حاصل کیے ہیں۔اگر فلم ’’سجن‘‘ کی بات کریں تو یہ فلم ترکیہ کی فلم سیریز سجن کی ایک فلم کا ریمیک ہے۔ ترکیہ کی 6 فلموں پر مشتمل سجن سیریز ہارر فلموں کے شائقین میں کافی مقبول ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد کو انڈونیشیا کی ریمیک فلم کی کہانی کے حوالے سے کچھ نہ کچھ اندازہ ضرور تھا۔کہا جارہا تھا کہ اس فلم میں حقیقی کالا جادو موجود ہے، یہاں ترکیہ اور انڈونیشیا کی ہارر فلموں سے خصوصی رغبت رکھنے والی ایک فلم بین کے طور پر میں کہوں گی کہ ان کی ہر فلموں میں حقیقی کالا جادو ہی دکھایا جاتا ہے تو ایسا سمجھنا کہ اگر اسے دیکھنے چلے گئے تو آپ پر بھی اس کا اثر ہوجائے گا، نیوپلیکس سینما میں مارچ میں دو انڈونیشین فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی جن کا موضوع کالا جادو ہے۔ ان سے بھی یہی امید کی جاسکتی ہے کہ یہ سجن کی طرح بزنس کریں گی مگر حتمی طور پر کچھ کہنا ابھی قبل ازوقت ہوگا

Back to top button