جہاز کے حادثوں میں جان گنوانے والی اہم شخصیات کی کہانیاں

19مئی کو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو کر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان جان کی بازی ہار گئے۔ تاہم یہ اس نوعیت کا پہلا جان لیوا حادثہ نہیں ہے جس میں کسی اہم شخصیت کا انتقال ہوا ہو۔ ماضی میں ایسے بہت سے فضائی حادثات ہوئے ہیں جن میں کئی اہم حکومتی و عسکری شخصیات اپنی جان گنوا بیٹھیں۔

18 جنوری 2023 کو یوکرین کی وزارت داخلہ کی 3 اہم شخصیات ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں، یہ حادثہ دارالحکومت کیو کے مشرقی نواحی علاقے میں ایک نرسری کے نزدیک پیش آیا تھا، جس میں ملک کے وزیر داخلہ ڈینس مونسٹیرسکی، اپنے نائب وزیر اور ریاستی سیکرٹری کے ساتھ کل 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یکم اگست 2022 کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں پاکستانی فوج کے کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس ہیلی کاپٹر کا ملبہ وندر کے علاقے میں موسیٰ گوٹھ سے ملا تھا اور ادارے کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا تھا۔

سائفرکیس میں  دونو ں سٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت

8 دسمبر 2021 کو انڈین فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور اُن کی اہلیہ سمیت 13 افراد انڈین ریاست تمل ناڈو میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، انڈیا کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے مطابق انڈیا کے چیف آف ڈیفینس اسٹاف کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ لینڈنگ سے چند منٹ قبل ہی منقطع ہوا تھا۔

پاکستان کے چھٹے صدر ڈکٹیٹر محمد ضیاء الحق 17 اگست 1988 کو بہاولپور میں دریائے ستلج کے قریب فوجی طیارے سی 130 کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے، اس حادثے میں پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت سمیت پاکستان میں تعینات امریکی سفارتکار آرنلڈ لیوس رافیل بھی جاں بحق ہونے والے 27 افراد میں شامل تھے۔

یکم جون 1987 کو، لبنانی وزیر اعظم رشید کرامی تریپولی سے بیروت جاتے ہوئے اپنے ہیلی کاپٹر میں موجود بم پھٹنے سے جاں بحق ہوئے تھے، جو ان کی نشست کی پشت میں نصب کیا گیا تھا، ہیلی کاپٹر میں سوار درجن بھر افراد میں سے صرف رشید کرامی ہی اس حملہ میں اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ وزیر داخلہ سمیت 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔

Back to top button