مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق وزیر اعلی ٰ پنجاب کے بیٹے مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور کی جانب سے  سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما پرویز الہی اور ان کے صاحبزادے مونس الہی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے مونس الہی سمیت دیگر 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔

اسپشل سینٹرل کورٹ لاہور نے مونس الہٰی اور دیگر کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ایف آئی اے نےمونس الہٰی سمیت9ملزمان کا نا مکمل چالان عدالت میں پیش کیا۔چالان میں چوہدری مونس الہی سمیت چھ ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔دیگر اشتہاری ملزمان میں فریاست علی،امتیار علی، عامر سہیل،واجد احمد عامر فیاض شامل ہیں۔ ملزمہ زارا الہی،احمد فرہان اور صغیم عباس کو ضمانت پر ہونے پر کالم نمبر چار میں لکھا گیا۔

مریم نوازشریف کا ای بائیک پراجیکٹ فیز ٹو کا اعلان

ایف آئی اے نے عدالت سے مونس الہی سمیت 9ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے مونس الہی اورصیغم عباس کے علاؤہ سات ملزمان کی جائیدادیں منجمد کردیں۔ مونس الہی اورصیغم عباس کے وکیل نے جائیدادیں منجمد کرنے سے متعلق دلائل کی مہلت مانگی جس پر عدالت نے انہیں20اگست تک دلائل دینے کی ہدایت کی۔جج تنویر احمد شیخ نےچالان پر ابتدائی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔عبوری حکم میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کےمطابق مونس الہی کی گرفتاری کےلیے انٹرنیشنل پولیس سے رابطے میں ہیں اور انٹر پول مونس الہٰی کے ریڈ نوٹسز جاری کرچکی ہے۔مونس الہٰی کے باعث زارا الہیٰ پر بھی کک بیکس کے الزامات ہیں۔

تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ  تفتیشی افسر کےمطابق زاراالہی اپنی آمدن بتانےمیں ناکام ہوئیں۔ چالان کےمطابق ضیغم عباس مونس الہٰی کا کیش بوائےتھا جو دیگر ملزمان کےبینک اکاؤنٹس میں جرائم کےپیسے کی ٹرانزیکشن کرتا تھا۔ملزم احمد فرحان اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرواتاتھا۔

Back to top button