ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں : عمران خان

عمران خان نے ایک مرتبہ پھر فوج سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کےلیے تیار ہیں، فوج اپنا نمائندہ مقررکرےہم مذاکرات کریں گے۔

بغاوت پر اکسانے کے الزامات پر لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ اکبر حسین کا کورٹ مارشل

 

عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتےہوئے عمران خان نے فوج سے مذاکرات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہاکہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے بلکہ ہم نےتنقید کی ہے۔عمران خان نےکہا کہ گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہوتو اس پر تنقید کی جاتی ہےاور فوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیوں کہ تنقید جمہوریت کاحسن ہے۔

صحافی نے سوال کیاکہ آپ کی حالیہ باتوں سے لگ رہا ہےکہ آپ فوج سےمعاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تاہم آپ نے اسی فوج اور اس کےسربراہ پر الزامات عائدکیے؟ جس پر عمران خان نےکہاکہ میں نے فوج پر کبھی الزام نہیں لگائے صرف تنقید کی ہے،ہمیں یہ نہ سکھائیں کہ فوج نےکبھی کوئی غلطی نہیں کی۔

عمران خان نے کہاکہ مذاکرات کےلیے پہلا مطالبہ ہےچوری کیاگیا مینڈیٹ واپس کیاجائے،مذاکرات کےلیے دوسرا مطالبہ گرفتار کارکنان کی رہائی اورمقدمات کاخاتمہ ہے جب کہ تیسرا مرحلہ ملک بچانےکا ہے جو صاف شفاف الیکشن کےبغیر ممکن نہیں۔مولانا فضل الرحمٰن نےاسمبلیوں سےاستعفے کی جو بات کی ہے وہ تیسرے مرحلے کی بات کررہے ہیں۔

عمران خان نےکہاکہ حکومت سےہم کیا مذاکرات کریں،پی پی پی اور ن لیگ دونوں فارم 47والےہیں، حکومت کا ایک ہی مقصد ہے پی ٹی آئی اور فوج کی لڑائی لڑواکر ہماری جماعت ختم کروائیں۔یہ دونوں جماعتیں سمندرمیں ڈوب رہی ہیں اور جوتے کےسہارے لٹک رہی ہیں جس پر 9مئی کاٹیگ لگاہے۔

Back to top button