حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران میں قاتلانہ حملے میں جاں بحق

 

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، جس کا بدلہ لیں گے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا، حملے کے نتیجے میں ان کے ایک محافظ بھی شہید ہوئے، علی الصبح پیش آنے والے واقعے کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی ہیں، البتہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ نے گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کی تھی۔

واضح رہے کہ رواں سال عیدالفطر کے موقع پر اسرائیلی بمباری کے نیتجے میں اسمٰعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور 2 پوتے شہید ہو گئے تھے۔اسمٰعیل ہنیہ کے تینوں بیٹے ہازم، محمد اور عامر اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ اس دوران غزہ کے الشاتی کیمپ میں ان کی گاڑی پر اسرائیل نے بمباری کی جس سے ان کے تینوں بیٹوں کے ساتھ ساتھ دو پوتے بھی شہید اور تین زخمی ہو گئے تھے۔

Back to top button