عوام نےخوف کا بت توڑ کر پی ٹی آئی کو ووٹ دیا،سلمان اکرم

رہنما تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ کاکہنا ہے کہ 8فروری کو عوام نے خوف کا بت توڑ کر پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے مہر بانو قریشی ،سلمان اکرم راجہ ودیگر نے پریس کانفرنس کی ۔

رہنما تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ ملک میں نظر ا رہا ہے کہ شاید کوئی نیا دور شروع ہو ظلم و جبر کا ۔جو اٹھ فروری کو الیکشن ہوئے تھے وہ کبھی نہیں بھلائے جائینگے۔8فروری کے دن جس خوف کو ختم کر کے عوام باہر نکلی۔اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی نوجوان نسل ملک سے جارہے ہیں۔اچھی بات ہے ملک میں احتساب کا عمل ہورہا ہے،جو کچھ اس وقت ہورہا ہے وہ شرم ناک ہے ،میرے حلقے میں ووٹوں کی تعداد بڑھائی گئی۔انکا خیال تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو شاید دس بیس ووٹ ملیں گے۔لیکن عوام نے خوف کے باوجود یہ ثابت کیا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔ملک سے فراڈ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ الیکشن میں جہان ٹرن اوٹ زیادہ تھا اسکو کم کیا گیا۔ اج ملک میں الیکشن ٹربیونل کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔۔چیف جسٹس کی دی گئی لیسٹ کو پنچاپ میں مسترد کیا گیا۔باقی صوبوں میں اس لسٹ کے مطابق کام ہو رہا ہے۔ان کو سب سے زیادہ خوف پنچاپ سے ہے ۔اگر پنچاپ میں اس لسٹ کے مطابق انصاف ہوا تو بہت سے برچ گرینگے ۔میرے حلقے میں میری بیگم آر او تھی ان کے ساتھ بھی بد سلوکی کی گئی۔ہمارا مقدمہ الیکشن کمیشن کے خلاف ہیں ۔ عوام حوصلہ رکیھں ان کے ووٹ کی جیت انشااللہ ہو گی۔ہمیں انصاف پر اپنے ملک کو لے کر چلنے کہ ضرورت ہے۔

مہر بانو قریشی نے کہا کہ جب جمہوریت کی بات کی جاتی ہے کہ اسکی مضبوطی خواتین کی نمائندگی میں ہے۔ لیکن اس مرتبہ الیکشن میں خواتین کو سب سے پیچھے چھوڑا گیا۔ آج  پارلیمنٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی خواتین کی صرف تین نمائندگی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی خواتین کو چپ کرانے کی کوشش کی گئی۔لیکن اج پاکستان تحریک انصاف کی خواتین اپنے حق کے لئے لڑ رہی ہیں ۔میرے حلقے میں ساڑھے بارہ ہزار ووٹ کو مسترد کیا گیا۔اور یہ ووٹ صرف میرے تھے جن کو مسترد کیا گیا۔

شعیب شاہین نے کہا کہ میں اپنے حلقے سے بہترین نمائندگی کے ساتھ جیتا تھا۔اگر فارم 45 میں یہ لوگ بھی اچھے ووٹوں کے ساتھ جیتے ہیں تو سامنے لے کرآئیں۔ہمارے مدمقابل لوگوں کے ادھے سے زیادہ بھی ووٹ نہیں تھے ۔ ہمیں لیول پلنگ فیلڈ نہیں ملا ۔۔ ہمارا نشان چھینا گیا۔میڈیا کو شام کے بعد کوریج سے روک دیا گیا۔ہمارے فارم چھینے گئے ،،درخواستین مسترد کی گئی۔اج انگلی ایک ہی طرف ہے وہ قاضی فائز عیسی ہیں۔آپ بس اکتوبر میں اچھے نام کے ساتھ چلے جاہیں۔قاضی صاحب خود کو ہمارے کیسز سے الگ کر لیں ۔

گوہراعجاز نے حکومت کی ”بجلی“دھاندلی کا پول کھول دیا

شوکت بسرا نے کہاکہ آٹھ فروری کے بعد کبھی ہم ہائی کورٹ کبھی سپریم کورٹ جا رہے ہیں ۔لیکن ہمیں کہیں سے بھی کوئی انصاف نہیں مل رہا۔اگر نواز شریف ہار گیا تو جیتا کون ہے۔اربوں روپوں میں خریدوں فروخت ہوئی ۔حق کی ہمیشہ فتح ہوئی ہے۔بانی پی ٹی آئی حق پر کھڑا ہے پوری قوم حق کے ساتھ کھڑی ہے۔

Back to top button