بلوچستان : موسیٰ خیل میں گاڑیوں سے اتار کر شناخت کے بعد 23 افراد قتل

بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں 23 مسافروں کو قتل کردیاگیا۔

ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کےمطابق تمام افراد کوٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیاگیا۔ایوب اچکزئی کاکہناہے کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگا کر مسافروں کو بسوں سےاتارا۔

ایس ایس پی موسیٰ خیل کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، پولیس، لیویز موقع پر پہنچیں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیاہے۔

موسیٰ خیل میں جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں دہشت گردوں نے 16 سے زائد کوئلے سےلدے ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کوبھی نذر آتش کیا۔

پولیس حکام کاکہنا ہےکہ واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

بلوچستان: بولان میں ریلوے پل دھماکےسے تباہ، ٹرین سروس معطل

 

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے  موسیٰ خیل کےواقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ موسیٰ خیل کاعلاوہ ڈیرہ غازی خان سےملتا ہے اور چھوٹی شاہراؤں پر عموما اتنی زیادہ سکیورٹی نہیں ہوتی، دہشت گردوں نےرات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتےہوئے مسافروں کو قتل کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نےبھی موسیٰ خیل کےقریب دہشت گردی کےبدترین واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے 23 افراد کےجاں بحق ہونے کےواقعہ پر گہرےدکھ اور افسوس کا اظہار کیااور دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق افراد کےلواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔

سرفراز بگٹی کاکہنا تھاکہ موسیٰ خیل کےقریب دہشت گردوں نےمعصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، دہشت گرد اور سہولت کار عبرت ناک انجام سےبچ نہیں پائیں گے، بلوچستان حکومت دہشت گردوں اور ان کےسہولت کاروں کا پیچھا کرےگی۔

Back to top button