ملیریاکس قسم کے مچھر کےکاٹنے سے پھیلتا ہے؟

ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ مادہ انوفیلس مچھر جب کسی شخص کو کاٹتا ہے تو وہ ملیریا کے پیراسائٹ  کو انسان کے خون میں منتقل کر دیتا ہے۔

ملیریا کے  پیراسائٹ جگر میں جا کر افزائش کرتا ہے اور پھر خون کے سرخ خلیات کو متاثر کرتا ہے، جس سے ملیریا کی علامات پیدا ہوتی ہیں۔ملیریا کی علامات میں بخار، سردی لگنا، پسینہ آنا، سر درد، متلی، اور تھکن شامل ہیں۔ ملیریا کا علاج دواؤں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، اور اس سے بچاؤ کے لیے مچھروں سے بچاؤ کے اقدامات کرنا ضروری ہے جیسے کہ مچھر دانی کا استعمال، مچھر بھگانے والی دوا کا استعمال، اور مچھر کی افزائش کو کم کرتا ہے۔

چائے خالی پیٹ پینا معدے کیلئے نقصان دہ قرار

ملیریا ایک سنگین اور جان لیوا بیماری ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر بروقت علاج نہ کیا جائے۔ یہ بیماری خاص طور پر اُن علاقوں میں عام ہے جہاں مچھروں کی افزائش زیادہ ہوتی ہے، جیسے کہ گرم اور مرطوب علاقے۔ ملیریا کی سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے افریقہ، جنوبی ایشیا، اور لاطینی امریکہ ہیں۔

Back to top button