پولیس کو مطلوب مراد سعید اب تک گرفتار کیوں نہیں ہو پایا؟

سیکیورٹی اداروں نے 9 مئی سے روپوش پی ٹی آئی کے شرپسند مفرور رہنما مراد سعید کے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پارٹی قیادت سےرابطوں کے انکشاف کے بعد ان کی گرفتاری کی کوششیں تیز کر دی ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے عمرانڈو رہنما کو تاحال شکنجے میں لانے میں ناکام رہے ہیں۔ مبصرین کے مطابق مراد سعید خیبرپختونخوا میں چھپے بیٹھے ہیں اور روپوشی کے باوجود کے پی حکومت اور پارٹی کے اہم فیصلے کرنے والوں میں شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت متعدد دیگر رہنما سابق وفاقی وزیر سے رابطے میں ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی سے دیرینہ تعلق کی وجہ سے پارٹی و حکومتی فیصلہ سازی میں مراد سعید کی بات کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرادسعید ہی تھے جنہوں نے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں عاطف خان اور شکیل خان کو عہدوں سے ہٹانےکی تحریک شروع کی اور مرادسعید نے ہی علی امین گنڈاپور کو شکیل خان کے معاملات پر سخت ردعمل دینے پر آمادہ کیا۔ پارٹی ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کے پی پارلیمانی پارٹی میں اختلافات کے پیچھے بھی مراد سعید کا کردار ہے اور مراد سعید مخالف گروپ کے رہنما کی عمران خان سے ملاقات کرانے پر ہی مشعال یوسفزئی کو بھی ہٹایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مراد سعید 9 مئی کی شرپسندانہ کارروائیوں سمیت مختلف مقدمات میں سیکیورٹی اداروں کو مطلوب ہیں تاہم پولیس سمیت قانون نافذ کر نے والے ادارے ان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہیں۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ گرفتاری سے بچنے کیلئے مراد سعید وقتا فوقتا اپنی لوکیشن تبدیل کرتے رہتے ہیں تاہم خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد وہ مستقل طور پر پشاور میں ہی آسودگی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے مراد سعید کی گرفتاری کے لیے پشاور میں واقع ایک سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں سیکیورٹی پر مامور عملے کی جانب سے مخالفت پر اندر جانے کی اجازت نہ ملی۔ مراد سعید کی موجودگی کی اطلاع پر گرفتاری کے لیے بنگلے پر پہنچنے والی ٹیم کو صاف واضح کردیا گیا کہ اندر پولیس کو مطلوب بندہ موجود نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد خیبر پختونخوا مراد سعید کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہے جہاں وہ پشاور یا کسی دوسری محفوظ جگہ پر روپوش ہیں۔

واضح رہےکہ مراد سعید مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے طاقتور ادارے بھی سرگرم ہیں، ذرائع کے مطابق ان کی گرفتاری کے لیے چند ماہ کے دوران پشاور کے 3 مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ مراد سعید کے لیے حالات ابھی سازگار نہیں ہیں اس لیے وہ تاحال کھل کر سامنے آنے سے گریزاں ہیں۔ تاہم مراد سعید حکومتی معاملات میں مکمل ایکٹو ہیں۔ صوبائی کابینہ کی تشکیل میں بھی مراد سعید سے رائے لی گئی تھی جبکہ ابھی بھی گنڈاپور کیبنٹ میں یونے والے ممکنہ ردوبدل میں ان کی مشاورت شامل رہی ہے۔ ’

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سے وابستہ کارکنان کے مطابق ان کا یوں تو مراد سعید سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے تاہم ان کی جانب سے کارکنان کو ہدایات وقت کے ساتھ ملتی رہی ہیں۔ ’کچھ عرصہ قبل انہی کی ہدایت پر پورے صوبے میں عمران خان کی رہائی کے لیے مظاہرے ہوئے تھے۔‘پارٹی ذرائع کے مطابق مراد سعید روپوشی میں بھی پارٹی امور دیکھ رہے ہیں اور  یوتھیوں کو بہکا نے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

Back to top button