عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھینندن کو کس کے کہنے پر چھوڑا تھا؟

پاکستان میں دراندازی کی کوشش کرنے والا بھارتی پائلٹ ابھینندن ایک بار پھر پاکستانی سیاست میں ان ہو چکا ہے، امریکی دباؤ پر بھارتی پائلٹ کی رہائی کا دعویٰ کرنے پر عمرانڈو رہنما آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ابھینندن کی رہائی کے معاملے پر کسی یوتھیے رہنما نے دوسرے کو جاہل اور بے خبر قرار دیا تو کسی نے دوسرے کو پٹھو قرار دے دیا۔ جبکہ دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین یوتھیوں کی آپسی لڑائی سے محظوظ  ہوتے دکھائی دئیے۔

سوشل میڈیا پر عمرانڈوز کی باہمی چپقلش کا آغاز پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے ہوا۔ جس میں شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ایک کال پر تحریک انصاف کی حکومت نے بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا۔

تاہم بعد ازاں شاندانہ گلزار کے اس بیان کو جھٹلاتے ہوئے امریکا میں بیٹھے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے کہا کہ آپ بالکل غلط کہہ رہی ہیں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا کیونکہ بائیڈن جنوری 2021 میں امریکی صدر بنے تھے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے شہباز گل کو اس بیان پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کچھ نہ جانتے ہوں لیکن سب کچھ جاننے کا دکھاوا کرتے ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے طنزاً شہباز گِل کو کہا کہ اب پی ٹی آئی میں شیر افضل مروت جیسے ایک اور با صلاحیت شخص کا اضافہ ہوگیا ہے۔

جس پر علی سلمان علوی نے لکھا کہ بائیڈن جنوری 2021 میں امریکا کے صدر بنے تھے جبکہ ابھینندن فروری 2019 میں پکڑا گیا تھا اور چند ہی دن بعد چھوڑ دیا گیا۔ یہ بات تو بائیڈن کو بھی پتا نہیں ہوگی کہ اس کی کال پر پاکستان نے ابھینندن کو چھوڑ دیا تھا۔

ایک صارف نے شہباز گِل کے ردِعمل پر کہا کہ شاندانہ گلزار بالکل ٹھیک کہہ رہی ہیں ایسا ہی ہوا تھا اب تو گھر سے بھی گواہی آ گئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ابھینندن کی گرفتاری کے بعد جنرل باجوہ کو امریکا سے فون آیا تھا کہ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا جائے، انہیں عمران خان نے نہیں چھوڑا۔

واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کیا تھا۔ابھی نندن کو پاکستانی سیکیورٹی اہلکار گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقات آئی ایس پی آر کی جانب سے ابھینندن کی ویڈیوز بھی جاری کی گئیں جن میں وہ پاکستانی فورسرز کے بہترین اور پیشہ ورانہ سلوک کی تعریف کرتے دکھائی دیے۔اسی ویڈیو میں ابھینندن چائے پیتے دکھائے دیے اور اسی دوران جب پاکستانی فوج کے آفیسر نے ان سے سوال کیا کہ چائے کیسی ہے تو انہوں نے جواب دیا (The tea is fantastic)۔

سفارتی مداخلت کے باعث ابھینندن کو تو چند دن کی قید کے بعد رہائی مل گئی تھی مگر ان کو رہا کرنے پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی تھی۔

دوسری جانب اپنا جہاز تباہ ہو جانے کے بعد پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی اس وقت کی کپتان حکومت کے ہاتھوں فوری رہائی کے بعد یہ انکشاف بھی ہواتھا کہ ابھی نندن کو جذبہ خیر سگالی کے تحت نہیں بلکہ اس دھمکی کے بعد رہا کیا گیا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اگلے چند گھنٹوں میں بھارت پاکستان پر حملہ آور ہو جائے گا۔
قومی اسمبلی کے موجودہ اسپیکر سردار ایاز صادق نے 28 اکتوبر 2020کو قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران الزام عائد کیاتھا کہ بھارتی طیارہ گرائے جانے کے بعد گرفتار ہونے والے لمبی مونچھوں والے پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے لیے اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ممبران اسمبلی کو کانپتی ٹانگوں اور کپکپاتی آواز میں کہا تھا کہ خدا کے واسطے ابھی نندن کو جانے دیں ورنہ بھارت آج رات نو بجے پاکستان پر حملہ کر دے گا۔ تاہم ایاز صادق کے اس دعوے کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ ہم نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا تھاتاہم اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھاکہ ابھی نندن کی رہائی کے لیے ہمیں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایک خصوصی اجلاس میں آمادہ کیا اور ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔ تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ابھی نندن کی رہائی کے بعد پاک بھارت معاملات بہتر ہونے کی بجائے مزید خراب ہوگئے تھے۔

تاہم اب پی ٹی آئی رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان امریکی کال پر ڈھیر ہو گئے تھے اور انھوں نے فوراً ابھی نندن کو واپس بھجوانے کا اعلان کر دیا تھا۔

Back to top button